آتش و نمرود-حصہ اول

Posted on at


حضرت نوح علی سلام کے بعد حضرت ابراھیم علی سلام پہلے نبی ہیں جنھیں الله تعالیٰ نے اسلام کی عالمگیر دعوت دینے کے لئے دنیا میں بھیجا. آپ علی سلام کی قوم بت پرستی کا شکار تھی. اس وقت کے بادشاہ کا نام نمرود تھا جو بہت ہی ظالم و جابر حکمران تھا. آپ علی سلام کے والد کا نام آزر ، جو بہت مشہور بت تراش ہوا کرتے تھے. آپ علی سلام کو چاروں طرف سے نہ صرف مخالفت کا بلکہ جان کا بھی خطرہ لاحق تھا. مگر الله تعالیٰ کے پیغام کو پھیلانے میں آپ علی سلام نے بلاججھک اور کھلم کھلا بتوں سے اپنی بیزاری کا اعلان فرمایا

سورج ، چاند ، ستارے سب مخلوق ہیں اور آپ علی سلام کی نظر میں وہ اس قابل نہ تھے کہ ان کی عبادت کی جاۓ. اس لئے آپ نے رب واحد و لا شریک کی عبادت کی طرف اور حق راستے کی طرف بلایا. اس دعوت حق کو سن کر سب نافرمان آپ علی سلام کے جان کے سخت دشمن بن گئے.

ایک روز لوگ اپنے رواج کے مطابق کسی میلے میں شریک ہونے کے لئے شہر سے باہر گئے. حضرت ابراھیم علی سلام کو بھی اس میلے میں شرکت کی دعوت دی گئی مگر آپ علی سلام نے کہا کہ میری طبیعت ناساز ہے اس وجہ سے میں اس میلے میں شریک نہیں ھو سکتا. لوگوں کے جانے کے بعد آپ علی سلام نے کلہاڑا لیا اور ان کے بت خانے کا رخ کیا. وہاں پہنچ کر آپ نے ان بتوں سے کہا کہ تمھے کیا ھو گیا ہے ، نہ تم کھاتے ھو، نہ پیتے ھو ، نہ کچھ بولتے ھو. یہ کہ کر آپ علی سلام نے ان بتوں کوتوڑ ڈالا اور کلہاڑا ایک بڑے بت کے کاندھے میں لٹکا کر چلے گئے.

 

جب پڑی بت خانہ نمرود پر ضرب خلیل

ایک پیام مرگ تھا بہر بتان آزری

 

اگلے حصّہ کا مطالعہ کیجیے....شکریہ

دعاگو

نبیل حسن



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160