جیلی ایپلیکیشن اور بٹ کائن افغان نوجوانوں میں ڈیجیٹل شہریت اور ڈیجیٹل سرمایہ داری کو بہتر کر رہے ہیں

Posted on at

This post is also available in:

 البرٹ آئنسٹائین کا مشہور قول ہے معلومات یا خبر علم نہیں  ہوتا  ۔ علم معلومات کو انسانی تجربے کے ذریعے عملی زندگی پر لاگو کرنے کا نام ہے۔

شا ید آپ نے  جیلی کے بارے میں خبر سنی ہو۔ ایک ایپلی کیشن موبائل فونز پر چلتی ہے۔ آپ محض کسی چیز کی تصویر لے کر اس سے نہ صرف اپنے دوستوں بلکہ ان کے دوستوں کو بھی گفتگو میں شامل کر سکتے ہیں۔ ٹوئٹر ،  کو فاؤنڈر، بزسٹون  سی۔ای ۔او    اور کو فاؤنڈر یا جیلی میں۔

ایک حالیہ سروے کے مطابق جو یو ایس ایڈ نے ۲۰۱۲ کے آخر میں کیا افغانستان کی ۸۰ فیصد سے زیادہ عورتوں کی موبائل فونز تک با قاعدہ پہنچ ہے۔ انٹرنیٹ کا افغانستان میں ۲۰۱۲ میں استعمال سروے کے مطابق تقریباً ۵ فیصد افغانوں کی انٹرنیٹ تک رسائی ہے۔

اوپر دیئے گئے اعداد و شمار اور افغانستان میں بڑھتی ہو ئی انفارمیشن اور کمیونیکشن تیکنالوجی کی بنیاد پر یہ ظا ہر ہوتا ھے کے نئی نسل میں خاص طور پر بڑی صلا حیتیں پوشیدہ ہیں۔ اور یہ سب ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس کے استعمال کی وجہ سے ہے۔

افغانستان میں ایسے بے شمار مقامات ہیں جو نہ کبھی دیکھے گئے ہیں اور نہ کبھی ان کے بارے میں کچھ نشر کیا گیا ہے۔ جیلی ایپلیکیشن کا استعمال نہ صرف تعلیما تی مقاصد کیلئے ہے بلکہ یہ رابطے کا کام بھی کرتا ہے اور باقی دنیا تک ان علاقوں میں رہنے والوں کے بارے میں صیح معلومات اور تصاویر پہنچانے کا ذریعہ بھی ہے۔

موجودہ ٹیکنالوجی میں ایک اور حیرت انگیز کا میابی جو کاروبار اور مالی معاملات میں بھی ملّوث ہے ہو ہے بِٹ کائن (بی۔ٹی۔سی)۔ یہ ڈیجیٹل کرنسی یا برقی رقم ہے جس سے آن لائن ادایگی ہو سکتی ہے۔ اور اسے ایک آدمی سے دوسرے آدمی کے نیٹ ورک پر بھی بھیجا جا سکتا ہے۔  آپ اپنا ڈیجیٹل بٹوہ بھی بنا سکتے ہیں اور آن لائن خریداری بھی شروع کرسکتے ہیں۔ بِٹ کائن کا تعلق کسے خاص ملک سے ہے اور نا قواعد و صوابط سے۔ یہی وجہ ہے کے اس میں نہ زیادہ فیس کی ضرورت ہے نہ لین دین کی۔

جیسے ایک افغان لڑکی جو ایران میں پیدا ہوئی اور وہیں اس کی اسکے والد نے پرورش کی۔ طالبان کے زوال کے بعد وہ افغانستان چلی گئی اُس نے جرمنی میں تعلیم حاصل کی اور آج کل نیو یارک شہر میں رہتی ہے ۔ میں نے ڈیجیٹل شہریت کی قدر کو جانا ہے بحثیت ایک ڈیجیٹل شہری کے جو ڈیجیٹل دنیا میں رہتا ہے اور ڈیجیٹل کرنسی استعمال کرتا ہے اور جو یہ نتیجہ حاصل کرتا ہے کہ سرحدوں کی قید سے آزاد سب سے میل جول ہو سکتا ہے۔

دنیا میں کو ئی سی بھی لڑکیاں ہوں خاص طور پر افغان لڑکیاں جنہیں با ہر نکلنے کا موقع نہیں ملتا کہ ہو جہاں چا ہیں اپنی مرضی سے اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں ان کے لئے یہ ایک بہترین موقع ہے ہو اپنا آن لائن اکاؤنٹ بنائیں۔ اپنے اخراجات کی آن لا ئن ادائیگی کریں۔ آن لا ئن پڑھیں اور آخر کار اپنے مرضی کے مضمون کی ڈگری حاصل کریں۔

ذیل میں میرا انٹر ویو ہے  (فائننس ایکسپرٹ کیمرون کینگ) کے ساتھ جو ترقی پذیر ممالک میں بِٹ کوئن بحثیت ڈیجیٹل کرنسی کی افادیت کے موضوع پر ہے۔

 

فرشتہ فروغ ۔ فلم اینکس سینئر ا یڈیٹر

برائے مہربانی فلم اینکس پر وزٹ کریں ، میرا ذاتی صفحہ ، اور تصدیق کریں۔

برائے مہربانی ویمن اینکس بھی وزٹ کریں اور اپ ڈیٹس ۔ آرٹیکلز اور وڈیوز کیلئے سبسکرائب کریں۔

 



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160