جیلی سے پو چھئے۔ سوال اور حل ایک بہتر دنیا کے بارے میں۔ ڈیجیٹل خواندگی

Posted on at

This post is also available in:

میں فلورنس میں پیدا ہوئی اور میں نے اپنی آدھی زندگی نیو یارک شہر میں گزاری ہے۔ میں نے دنیا کا سفر کیا ہے اور میرا ذاتی میل جول ہے مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے مختلف انداز میں پرورش پانے والے لوگوں سے۔ مجھے سوالات پوچھنا اور دوسروں سے سیکھنا اچھا لگتا ہے۔ میں اپنی زندگی اس فلسفے پر گزارتی ہوں کہ: اگر آپ کمرے میں سب سے ہو شیار اور تیز ہیں تو اس کا مطلب ہے آپ غلط کمرے میں ہیں۔ دوسروں سے سیکھنے کی بہت حیرت انگیز قیمت ہے اور اس سے باہمی فائدہ ہوتا ہے سوال پوچھنے والے کا بھی اور جواب دینے والے کا بھی۔ یہ تعلق دونوں فریقوں کے علم میں اضافہ کرتا ہے۔ اور تعاون اور ترقی کیلئے مشترکہ بنیاد پیدا کرتا ہے۔

 

 

 

بِز سٹون نے چند ہفتے پہلے جیلی کا آغاز کیا۔ اس دوران میں بہت مصروف تھی گزشتہ چند ہفتوں کے دوران میں فلم اینکس کے مواد کی وصولی اور حساب کتاب کے نئے طریقہ کار کی وجہ سے مصروف رہی اور اس کے ساتھ ساتھ یکم فروری سے فلم اینکس بِٹ کائن ادائیگی نظام متعارف کروارہا ہے اس مصروف شیڈول کے باوجود میں نے جیلی کی بناوٹ، فلسفے اور افادیت کو سمجھنے میں کافی وقت گزارا۔ جیلی کے پہلوؤں نے پہلے دن سے مجھے مسُحور کیا ہے۔ جیلی ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں ہے بلکہ یہ سیکھنے سکھانے کا پلیٹ فارم بھی ہے۔ جہاں میں سوالات کے ذریعے لوگوں کا تعاون حاصل کر سکتی ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کی بڑی تعداد سے تعاون کرسکتی ہوں جنہیں مدد کی ضرورت ہو

 

 

پچھلے چند دنوں کے دوران مجھے خوشگوار حیرت ہوئی جب مجھے کچھ مفید۔ طنزیہ اور متاثر کن جوابات ملے جنھوں نے انسانی میل جول اور تعاون کی حیرت انگیز قدر کے بارے میں میری آنکھیں کھول دیں۔

میں نے چند لوگوں کے سوالات کے جوابات بھی دیئے اور میرا گرم جوشی سے شکریہ ادا کیا ان لوگوں نے جنھوں نے میری تجاویز کو سراہا

 

 

 

 

 

 یہی معلوماتی تعاون کا نظام جیلی میرے اندر تعلقات بڑھانے کا جذبہ پیدا کرتا ہے کہ میں بہتر اور اعلیٰ درجے کے سوالات کروں اور جوابات دوں۔ مجھے پتہ ہے کہ میں ان لوگوں پر اعتماد کرسکتی ہوں جو میری ضروریات اور سوالات کا خیال رکتھے ہیں دوسروں کی مدد کرنا زیادہ اچھا ہے مدد لینے سے انسانی ہمدردی اور تعاون کا یہ احساس بہتر دنیا کی کنجی ہے جس میں اختلافات ، جنگیں اور امتیازات کم ہونگے۔ ایک ایسی دنیا جہاں سوالات اور جوابات خیر خواہ اور تعاون کرنے والے انسانوں کے وسیع نیٹ ورک کے درمیان ہونگے اور یہ ایسی دنیا ہوگی جو تقسیم نہیں ہوگی حکمرانوں اور اُن کے پیروکاروں کے درمیان

میرے خیال میں جیلی کا لاگو ہونا ایک بڑی بات ہے خاص طور پر ترقی پذیر دنیا کے لوگوں کیلئے۔ جہاں انسانی تعاون اور وسیع آفات کی زیادہ ضرورت ہے۔ جیلی مدد کرسکتا ہے تعاون کرسکتا ہے اور تعلیم دے سکتا ہے اند لوگوں کو جن کی بنیادی معلومات تک پہنچ نہیں ہے۔ یہ ان سوالات کا جواب دے سکتا ہے جن کے بارے میں جھوٹ بولا جاتا ہے۔ جیلی حقیقت میں نئے مواقع پیدا کر سکتا ہے مجھے امید ہے جیلی کو دوسری زبانوں میں بھی پھیلا یا جائے گا ہمارے تعارف کو با سہولت بنانے کیلئے اس عظیم لاگو ہنو والے قدم جیلی کے۔ ان صارفین کے لئے جو کہ ۲۴۵ ممالک جزائر اور علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جن میں وسطی ایشیا اور جنوبی افریکہ شامل ہیں جہاں ویمن اینکس فاؤنڈیشن محترک ہے ڈیجیٹل خواندگی کیلئے جس کا مقصد ڈیجیٹل شہریت ہےجسکی کوئی سرحدیں نہ ہوں۔

 

 

بعد میں اسی ہفتے میں گفتگو کرو نگی رویا محبوب سے جو ویمن اینکس فاؤنڈیشن اور جیلی دونوں کی بورڈ ممبر ہیں اور فرشتے فوروغ سے جو ویمن اینکس فاؤنڈیشن کی بورڈ میمبرز ہیں کیہ کسطرح اچھے طریقے سے ہم جیلی کو اپنے ہزاروں طالب علموں سے متعارف کراسکتے ہیں جن کا تعلق افغانستان پاکستان مصر اور دوسرے ترقی پزیر ممالک سے ہے

 

فرشتہ فروغ ،بز سٹون اور رویا محبوب فلم اینکس کے سٹوڈیو میں

فرانسسکو رُلی



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160