دنیا کے عجوبے (پارٹ 2

Posted on at


پہلے پارٹ میں میں نے آپ کو قدیم دنیا کے عجوبوں کے بارے میں بتایا تھا. آج اس دوسرے حصے میں میں آپ 7 نۓ عجوبوں کے بارے میں بتاتا ہوں. جنہیں 2008 کروڑوں لوگوں کے ووٹوں کی وجہ سے دنیا کے 7 نئے عجوبوں کے طور پر باقاعدہ چنا گیا.



تاج محل: شاہجہان کے دور تک مغلوں کی عظیم سلطنت تقریبآ پورے برصغیر میں پھیل چکی تھی.مغل سلطنت کے خزانے منہ تک بھرے ہوۓ تھے. ممتاز محل بادشاہ کی تیسری اور سب سے چہیتی بیوی تھی. تاج محل دراصل بادشاہ کی لاڈلی بیوی کا مزار ہے جو اس نے اپنی بیوی کے مرنے کے بعد اس کی یاد میں بڑے چاؤ سے بنوایا تھا. تاج محل 1632 میں ممتاز کے مرنے کا بعد تعمیر ہونا شروع ہوا اور 1653 میں مکمّل ہو گیا. کہتے ہیں تاج محل کی تعمیر میں تقریبآ تین کروڑ بیس لاکھ روپے خرچ ہو گئے تھے اور سلطنت کنگال ہو گئی تھی. اسی وجہ سے شاہجہان کے بیٹے اورنگزیب نے باپ کو تخت سے اتار کر خود قبضہ کر لیا اور شاہجہان کو قید خانے میں پھینک دیا گیا. جہاں ایک کھڑکی سے وہ اپنی محبوب بیوی کا مزار دیکھ سکتا تھا. تاج محل کی تعمیر استاد احمد لاہوری اور انکے بہترین کاریگروں نے کی. سنا ہے کہ محل کی تعمیر کے بعد شاہجہان نے سب کاریگروں کے ہاتھ کٹوا دیے تھے تا کہ وہ دوبارہ اس جیسی عمارت نہ بنا سکیں.تاج محل آج بھی آگرہ انڈیا میں اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ کھڑا ہے. پوری دنیا سے لوگ محبت کی اس یادگار علامت کو دیکھنے انڈیا کر رخ کرتے ہیں.



پیسا کا ٹیڑھا مینار: پیسا کا مینار اٹلی کر صوبے پیسا میں واقع ہے. یہ مینار دراصل چرچ کا گھنٹی گھر ہے جو اپنی تعمیر کے وقت سے ہی جھکنا شروع ہو گیا تھا. 185 فٹ اونچے مینار کی 296 سیڑھیاں ہیں. اس مینار کا سنگ بنیاد 14 اگست، 1173 کو ایک جنگ میں کامیابی کے بعد رکھا گیا. اس مرحلے میں صرف اس کی بنیاد اور پہلی منزل بنائی گئی. دوسری بار 1178 میں اس کی تعمیر شروع کی گئی. اور صرف 2 اور منزلوں کا اضافہ کیا گیا. کیونکہ مینار کے نیچے مٹی نے بیٹھنا شروع کر دیا تھا. اس دفعہ تیسری منزل پر عارضی طور پر گھڑیال لٹکا دیا گیا. 1272 میں اس کی تعمیر کا کام ایک دفعہ پھر شروع کیا گیا. آخر کار 1319 میں اس کی ساتویں اور آخری منزل تعمیر ہو گئی. 1372 میں اس پر گھنٹی والا حصّہ نصب کر دیا گیا. اس حصّے میں کل 7 گھنٹیاں نسب ہیں جن میں سے ہر ایک موسیقی کے 7 اہم سروں میں سے ایک سر نکالتی ہے. آخری گھنٹی 1655 میں نسب کی گئی. 1990 سے لیکر 2001 تک اس مینار کو کچھ سیدھا کرنے اور اسکی جھکی ہوئی سمت کو سہارا دینے کا کام کیا گیا. جس کی وجہ سے مینار جو کہ 5.5 ڈگری جھکا ہوا تھا اسے کم کر کے 3.99 کر دیا گیا.



عظیم دیوار چین : دیوار چین، چین کے تاریخی شمالی کناروں پر واقع ہے. یہ مشرق سے مغرب کی طرف جاتی ہے. یہ دیوار 700 قبل مسیح میں بنائی گئی تھی. اس کا مقصد شمال کی جانب سے آنے والے مونگولوں کو روکنا اور ان کے حملوں سے بچنا تھا. یہ دیوار کئی صدیوں میں تعمیر ہوئی. شروع میں تقریبآ ہر صوبے نے اپنی اپنی دیوار بنائی. چینی شہنشاہ قنشی ہونگ نے 220 سے 206 قبل مسیح کے دوران ان تمام دیواروں کو جوڑا ور بڑا کیا. اسکی بنائی ہوئی دیوار اب بہت تھوڑی بچی ہے. دیوار کی مرمت کا کام اسکی شروعات سے لیکر 1700 عیسوی تک جاری رہا. آج ہم جو دیوار دیکھتے ہیں وہ زیادہ تر منگ خاندان نے 1400 عیسوی میں تعمیر کروائی. ایک سروے کے مطابق منگ خاندان کی تعمیر شدہ دیوار 8850 کلومیٹر، اصل دیوار 6259 کلومیٹر، 359 کلومیٹر لمبی خندقیں اور 2232 کلومیٹر لمبی قدرتی دیوار جیسے کہ پہاڑ اور دریا وغیرہ شامل ہیں. ایک اور سروے کے مطابق یہ دیوار ٹوٹل 21196 کلومیٹر لمبی ہے. دیوار کی اونچائی 26 فٹ اور چوڑائی 16 فٹ ہے. کہتے ہیں یہ دیوار چند سے بھی دیکھتی ہے مگر اس میں کوئی سچائی نہیں. لیکن بہرحال اتنی طویل دیوار اور وہ اس دور میں، انسان کی سچی لگن اور انتھک محنت بیان کرتی ہے.



پیٹرا : جنوبی لبنان میں واقع یہ جگہ پہاڑوں کو کاٹ کر بناۓ ہوۓ محلات کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے. پیٹرا کو روز سٹی بھی کھا جاتا ہے کیونکہ جن پہاڑوں کو کاٹ کر یہ بنایا گیا ہے وہ گلابی رنگت کے ہیں. یہ عمارات 312 قبل مسیح میں نباتینی لوگوں نے بنائی تھیں. جو سعودی عرب، لبنان، شام اور موجودہ اسرائیل میں رهتے تھے. اب یہ جگہ لبنان کی پہچان ہے اور وہاں کا سب سے بڑا سیاحتی مقام ہے. یہ جگہ کافی عرصے تک دنیا کی نگاہوں سے اوجھل رہی مگر 1812 میں ایک سوئس ماہر آثار قدیمہ جان لڈوگ نے اسے دریافت کر لیا. ایک معروف امریکی میگزین کے مطابق پیٹرا ان 28 جگہوں میں سے ایک ہے جنہیں آپ کو مرنے سے پہلے ضرور دیکھ لینا چاہیے.



 کو لوسییم : اٹلی کے شہر روم میں واقع ہے. یہ عمارت 70عیسوی میں تعمیر ہونا شروع ہوئی اور 80 عیسوی میں مکمل ہو گئی. یہ مکمل طور کنکریٹ اور پتھروں سے بنی ہے. ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس میں کم وبیش 50 سے 80 ہزار افراد بیٹھ سکتے تھے. یہ عمارت انسانوں کی وہشتناک کی لڑائیوں جیسے کھیل تماشے کیلئے بنی گئی تھی. بہرحال 21 صدی میں یہ اب بھی تباہ حال حالت میں کھڑا ہے. یہ عمارت کئی زلزلوں اور پتھر کے چوروں کی وجہ سے تباہ ہو گئی. کولوسیم عظیم روم کی کی پہچان تھی. اب یہ روم کا سب سے بڑا سیاحتی اور تاریخی مرکز ہے. 610 فٹ لمبا اور 515 فٹ چوڑا کولوسیم تقریبآ 6 ایکڑ پر محیط ہے. اس کی باہری دیواریں 157 فٹ اونچی ہیں.



چیچن عتزا : چیچن عتزا نامی یہ قدیم شہر 600 عیسوی میں میکسیکو کے صوبے یکاتان میں مایا لوگوں نے بسایا تھا. یہاں پر بیشمار عمارتیں اپنی اصل حالت میں موجود ہیں. مگر کئی زلزلے کی وجہ سے تباہ ہو گئی ہیں. یہ شہر مایا تہذیب کا سب سے بڑا شہر تھا. چیچن عتزا نام دراصل مایا زبان کا نام ہے جس کے معنی ہیں عتزا کے کنویں کے منہ پر. مایا زبان میں عتزا پانی کے جادوگر کو کہتے ہیں. یہ شہر مایا تہذیب کا اکنامک گڑھ تھا. یہاں منڈیاں بازار اور بڑی بڑی عمارات تھیں. ہر سال تقریبآ 15 لاکھ لوگ اسے دیکھنے میکسیکو آتے ہیں.



ماچو پیچو : ماچو پیچو جسے عرف عام میں انکا کا گم شدہ شہر بھی کھا جاتا ہے. پیرو کے کسکو صوبے میں واقع ہے. سطح سمندر سے 7970 فٹ بلند یہ شہر انکا راجہ پیچاکوئی نے 1438 سے 1472 کے درمیان بسایا. یہ انکا تہذیب کا گڑھ تھا مگر بدقسمتی سے انکا لوگوں کو یہ شہر تقریبآ ایک صدی بعد ہی چھوڑنا پڑا جب سپینی لوگوں نے یہاں کے مقامی باشندوں کے خلاف جنگ شروع کی. پھر تقریبآ 5 صدیاں یہ شہر تاریخ کے اوراق میں کم رہا. آخر کار 1911 میں اس شہر کو اس وقت بین الاقوامی شہرت ملی جب امریکن تاریخ دان حرم بنگھم نے اسے دریافت کیا. ٹیب سے ماچو پیچو سیاحت کی دنیا میں بہت مشہور ہوا. چونکہ شہر کی اکثر عمارات تباہ ہو گئی تھیں اس لئے 1976 میں یہ فیصلہ ہوا کہ شہر کو اصل حالت میں بحال کیا جائے تا کہ آنے والے سیاحوں کو اس شہر کا وجود سمجھ میں آ سکے. یہ کام تاحال جاری ہے. یہاں کی کھدائی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں کھوپڑیاں سامنے آئ ہیں اور ماہرین کا دعوه ہے کہ یہ ان ہزاروں عورتوں کی کھوپڑیاں ہیں جو انکا لوگوں نے اپنے سورج دیوتا کو بھینٹ کر دیں.



About the author

omi-khan

my name is Umair ahmad. i am from sahiwal, pakistan. i love to read, right playing games on my pc. i love share my thoughts so i joined Film Annex.

Subscribe 0
160