فرانسیسی اور امریکی خواتین ہدایتکار فلم میں خواتین کے متعلق بات کر رہی ہیں-''سیناسٹس کی سکریننگ جولی گیوٹ سے

Posted on at

This post is also available in:

ہفتہ 8 مارچ 2014 کو میں نے اداکارہ اور پروڈیوسر جولی گیوٹ اور کئی خواتین فلم سازوں کے ساتھ فلم سکریننگ اورپینل ڈسکشن، ایکشن! فرانسیسی اور امریکی خواتین ہدایتکاروں کی میں شرکت کی۔ یہ تقریب رینڈیز- ووس فرانسیسی سینما کے ساتھ کا ایک حصہ تھی، ایک فلمی تہوار جو کہ مارچ 8 سے 16 تک نیو یارک میں چلتا رہا۔

خواتین کے عالمی دن کے بہترین ایتخاب کردہ دن کو ایف آئی اے ایف، این وائی ڈبلیو آئی ایف ٹی اور  اور یونی فرانیس فلمز  نے خواتین فلمسازوں کی اٹلانٹک کی دونوں طرف سے جو تھیں عزت افزائی کی۔   

شام سینیسٹس(فرانسیسی میں ہدایتکار) کی سکریننگ سے شروع ہوئی، ایک ڈاکومنٹری جو کہ پیش کردہ تھی اداکارہ اور پروڈیوسر جولی گیوٹ  اور ہدایتکار میتھیو بوسن کی۔ ڈاکو منٹری کا مطلب تھا کہ فلم میں فرانسیسی خواتین کے کام کو تلاش کرنا، زیادہ تر وہ جو کہ کیمرہ کے پیچھے تھیں اور ایک اجتمائی انٹرویو تقریباََ 20 فرانسیسی خواتین فلم سازوں کا  ایگنیز ورڈا، والیریا برونی ٹیڈسچی، ریبیکا لوٹووسکی، جولی ڈیلپی، میا ہینسن لو، کیٹل کولوری، والیری ڈونزیلی، سیلینا سکائیما، اور ٹونی مارشل

جولی گیوٹ اور ایگنز ورڈا سینیٹس میں

کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ فلم کی ہدایتکاری ایک خاتون نے کی یا ایک مرد ہدایتکار نے؟ سیٹ پر خواتین کیسےکام کرتی ہیں؟ کیا خواتین کا نقطہ نظر مختلف ہوتا ہے جب وہ ایک فلم بناتی ہیں؟ یہ کچھ ایسے سوالات ہیں جنہیں فرانسیسی خواتین فلم سازوں نے ڈاکو منٹری میں بیان کیا۔ مجھے بریگیٹی رولٹ  جو کہ مصنف اور تحقیق دان ہیں یونیورسٹی آف ورسلیز فرانس میں  ان کی ایک کہاوت یاد ہے جو کہ ڈاکو منٹری کو بہتر طور پر مکمل کرتی ہے"فن کی کوئی جنس نہیں ہوتی"

سکریننگ کی پیروی ایک ڈسکشن سے کی گئی کئی فرانسیسی اور امریکی خواتین ہدایتکاروں سے جن میں جولی گیوٹ، سٹاسی پیسن، کیٹل کیول ویری، ایکسل روپرٹ، ری روسو-ینگ، جسٹن ٹرائیٹ، ریبیکا لوٹوسکی، اور ڈیبوراہ کیپمیئر شامل ہیں۔  اسے اعتدال پر ازابیل گیورڈانو نے جو کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں یونی فرانس فلمز کے انہوں نے لایا۔ انہوں نے خواتین کے  درجہ کا ایک ڈائریکٹر کے طور پرجو کہ فرانس میں اور امریکہ میں ہیں موازنہ کیا،  فرانس  ایک ایسا ملک ہے جہاں پر خواتین ہدایتکار زیادہ ہیں۔  انہوں نے   یقینی طور پر تہواروں میں مردوں کی بنائی ہوئی  فلموں کی نمائش  پر بھی بات کی ،  اور خواتین کے  فلم انڈسٹری میں درجہ اور جگہ کی بہتری کے لیئے کیا کیا جا سکتا ہے ۔   

مجموعی طور پر شام معلوماتی تھی جیسا کہ فلموں میں خواتین کا مستقبل، امریکہ اور فرانس میں، اور اس نے مجھے ایک موقع دیا کہ میں کئی خواتین فلم سازوں کو تقریر کرتا ہوا سن سکوں اور ان کے خیالات اور نقطہ نظر کا  اشتراک کر سکوں

مجموعی طور پر شام معلوماتی تھی جیسا کہ فلموں میں خواتین کا مستقبل، امریکہ اور فرانس میں، اور اس نے مجھے ایک موقع دیا کہ میں کئی خواتین فلم سازوں کو تقریر کرتا ہوا سن سکوں اور ان کے خیالات اور نقطہ نظر کا  اشتراک کر سکوں

 

پینل میں ہدایتکاروں کے ساتھ جولی گیوٹ (بائیں) اور ازابیل گیورڈانو (دائیں)۔ فوٹو کریڈٹ: روبن مرچھانٹ/گیٹی امیجز شمالی امریکہ)

میرے پیج کو سبسکرائب کرنے کے لیئے یہاں کلک کریں تا کہ آپ سے میرے اگلے مضامین رہ نہ جائیں، اور یہاں فلم انیکس پر مندرج ہوں



About the author

Aiman-Habib

My name is Aiman ,And iam a student in KPK University.And now I am bloger at filmannex..AND feeling great to join filmannex.

Subscribe 0
160