یہ ہے پاکستانی شہر (فیصل آباد آٹھ بازاروں کا شہر

Posted on at


فیصل آباد جسے پاکستان کا مانچسڑ کہا جاتا ہے۔ جہاں کی لان خصوصا مشہور ہے۔ وہیں اس کا گھنٹہ گھر چوک اور اس کے آٹھ بازار بھی شہر کی خاص پہچان ہیں اسے آٹھ بازاروں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ یہ شہر 18 ویں صدی کے آخری عشرے میں لائل پور کے نام سے برصغیر کے نقشے سے ابھرا۔



 


       ء1977 میں سعودی عرب کے شاہ فیصل کی شہادت پر ان کی اسلام اور پاکستان کے لیے خدمات کے اعتراف میں لائل پور کا نام تبدیل کرکے فیصل آباد رکھ دیا گیا ۔ فیصل آباد کی خاص پہچان گھنٹہ گھر آٹھ بازاروں کے عین بیچ میں ایک گنبد نما عمارت ہے۔ جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ 20 ویں صدی کے آغاز میں اس وقت تعمیر کی گئی جب ملکہ وکٹوریہ کو ہندوستان آنا تھا۔ اور لائل پور موجودہ فیصل آباد کا دورہ بھی کرنا تھا۔



شہر کے آٹھ بازاروں میں روزانہ اربوں روپے کا کاروبار ہوتا ہے۔ ریل بازار، کارخانہ بازار، جھنگ بازار، امین پور بازار، منٹگمری بازار، بھوانہ بازار، کچہری بازار، چنیوٹ بازار، شہر میں جدید کاروباری مرکز بن جانے کے باوجود آج بھی پرانے شہر کی معیشت کی بنیادیں سنبھالے ہوئے ہیں۔ ریل بازار شہر کی سب سے بڑی کپٹرا مارکیٹ ہے۔


 



ٹیکسٹائل کیپٹل میں کپڑے کے کارخانوں اور پاور لومز میں جو کپڑا تیار ہوتا ہے۔ وہ زیادہ تر ریل بازار کی دکانوں سے بھی دستیاب ہوتا ہے۔ جس میں فارن کوالٹی کا وہ کپڑا بھی دستیاب ہے۔ جو بہت سے پاکستانی لندن پیرس اور نیو یارک کی مارکیٹوں سے نہایت ہی فخر کے ساتھ خریدتے ہیں۔ کپٹرے کے بعد ریل بازار میں سب سے زیادہ سونے کے سوداگروں کی دکانیں ہیں۔ یہ صرافہ مارکیٹ ہونے کے باعث شہر کے سب سے زیادہ دولت مند کاروباری طبقے کا بازار ہے۔




160