@سوشل ٹوسٹر کے سی ای او برائن رزاق سوشل میڈیا نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لیے اور ڈیجیٹل تعلیم پر گفتگو کرتے ہوئے

Posted on at

This post is also available in:

 "وومن اینکس کے اقدامات اب وسائل میں تبدیل ہو رہے ہیں اور ان عورتوں کو معاشرے میں با معنی طور پر شرکت کے لیے با اختیار بنا رہا ہے".

و ١: کیا آپ ہمیں مختصر طور پر اپنے اور اپنے پس منظر کے بارے میں بتا سکتے ہیں؟

ب ر : میں سوشل ٹوسٹر کا بانی اور موجد ہوں. اس کمپنی کے آغاز سے پہلے میں نے ایک ا علیٰ معیار کی ایک ویب کنسلٹنگ فرم بنائی جو کہ وسطی اٹلانٹک علاقے کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی. میں نے وہ کمپنی اس وقت بنائی جب کہ میں جان ہوپکن یونیورسٹی میں ابھی ایک طالب علم تھا جہاں سے میں نے کمپیوٹر سائنس اور بائیولوجی میں ڈگری حاصل کی. اس کمپنی میں میرا کردار سی ٹی او/سی ایم او کے طور پر بہت سے گاہکوں تک آرڈر پنھنچانا تھا جس سے مجھے ٹیکنالوجی اور مارکیٹنگ  کے درمیان ارتکاز کے بارے میں علم ہوا اور مجھے سوشل ٹوسٹر جیسے کاروبار کے پاس منظر کو جاننے کے لیے مدد فراہم کی.


 ؤ ا: آپ کو مصروف رکھنے والے پلیٹ فارم کو بنانے کے لیے کس چیز نے متاثر کیا؟ یہ کام کیسے کرتا ہے؟

ب ر: اصل میں اس کو بنانے کا خیال مجھے ایک دن ایک ملازم سے بات کر کے آیا.  میں ایک بلاگ شایع کرتا تھا جو ہمیں ایک رہنما کے طور پر پیش کر سکے. ایک دن ایک ملازم آیا اور کہا کہ مجھے ضرور بتانا کہ آپ بلاگ کب پوسٹ کریں گے تاکہ میں آپ کا بلاگ پڑھ سکوں اصل میں اسے بلاگ پڑھ کے مزہ آتا تھا. میں نے خود سے کہا: " یقیناً مجھے اپنے ملازمین کو اطلاع دینی چاہیے کہ میں کب بلاگ شایع کروں گا"، اور پھر اس سے کہا کہ کیا وہ میرا بلاگ اپنے دوستوں کے ساتھ فیس بک، ٹویٹر اور لنکڈ ان پر شیر کرے گا؟ اس نے جواب دیا کہ ضرور کیوں نہیں اگر بلاگ کا مواد دلچسپ ہو مگر سارے نیٹ ورک پر اس کو شیر کرنا بڑے جان جوکھوں کا کام ہو گا. اور بس، یہیں سے سوشل ٹوسٹر کا بنیادی خیال جنم لیا.  ہمارا پلیٹ فارم اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ پھیلانے کا عمل کرتا ہے اور پڑھنے والوں اور فالو کرنے والوں تک وہ بلاگ پہنچا دیتا ہے. ہم گیم میکینکس استعمال کرتے ہیں تاکہ فولّور اور پڑھنے والے تجسس میں رہیں اور حصہ لیتے راہیں، اور پھر ان کے حصہ لینے کی بنیاد پر ان کے لیے انعامات اور ترغیبات رکھی گئی ہیں.
 

و ا: آپ کیا سمجھتے ہیں کہ کیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے سوشل ٹوسٹر نوجوانوں کو با اختیار بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکیں خاص طور پر ترقی پذیر ممالک جیسے کہ افغانستان ہے، اورپھر ان کو اپنی برانڈ بنانے میں مدد دے سکیں؟

ب ر: عموماً یہ زبردست کثیر جہتی ہے. یہ ہر شخص کو موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنے قارئیں کے ساتھ کنیکٹ ہوں اور ان کو مصروف رکھیں، اور جس میں روایتی میڈیا جس میں پیسا لگے، سے زیادہ اچھی طرح کام کر سکے. سوشل ٹوسٹر جیسے ٹول برانڈز کو با اختیار بناتے ہیں، خواہ وہ چھوٹا کاروبار ہو، حتاکہ ایک فرد کو بھی عمر کی قید کے بغیر، ایک فائدہ پہنچتا ہے تاکہ وہ ایک مخصوص عمل کر سکیں جس سے ان کی برانڈ کو فائدہ پہنچے جیسے کہ عام زندگی میں ہوتا ہے کہ بات سے آگے بات بڑھتی ہے اور مزید گاہک آتے جاتے ہیں.

 
و ١: آپ کیا سمجھتے ہیں کہ وومن اینکس کیسے ایک سوشل پلیٹ فارم کے ہوتے ہوئے ڈیجیٹل تعلیم کے خیال کو تقویت پہنچا سکتا ہے؟
ب ر: وومن اینکس واقعی ایک بنیادی پروگرام ہے. دنیا جانتی ہے کہ اگر مردوں سے زیادہ نہیں تو ان جتنا تو عورتیں کر ہی سکتی ہیں خاص طور پر افغانستان جیسے ممالک میں جن سے کوئی کام نہیں لیا جاتا، ان کی حوصلہ افزائی نہیں ہوتی اور وسائل کو دھتکار دیا جاتا ہے. وومن اینکس کے اقدامات اب وسائل میں تبدیل ہو رہے ہیں اور ان عورتوں کو معاشرے میں با معنی طور پر شرکت کے لیے با اختیار بنا رہا ہے. اس معلومات کے دور میں یہ ڈیجیٹل تعلیم کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس کی ترویج کی جائے جن پر یہ اقدامات توجہ دیتے ہیں.

فرشتہ فوروغ - فلم اینکس کی سینئر ایڈیٹر

مہربانی فرما کر میرا ذاتی صفحہ پر جائیں اور سبسکرائب کریں. مہربانی فرما کر وومن اینکس پر بھی جائیں اور اپ ڈیٹ، بلاگ اور ویڈیو کے لیے سبسکرائب کریں.



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160