حضرت جنید بغدادی ’’حصہ اول‘‘

Posted on at


 

حضرت جنید بغدادیؒ بغداد میں پیدا ہوئے اور یہی عمر بھر قیام کیا اسی رعایت سے بغدادی کہلائے جناب مخدوم علی ہجویریؒ آپ اسم گرامی ان الفاظ میں تحریر کیا ہے شیخ المشائخ اہل طریقت امام الائمہ شریعت ابوالقاسم جنید بن محمد بن جنید بغدادیؒ ، جناب جنیدؒ کی کنیت ابو القسم ، لقب سید الطائفہ تھا آپ کے والد محترم آبگینہ فروش تھے اسی کی بنا پر آپ کو قواریر و زجاج کے القاب سے بھی یاد کیا جاتا ہے شیخ ابو جعفر عداد کہتے ہیں کہ اگر عقل بہ شکل انسان ہوتی تو جنید کی صورت میں آتی آپ کے حکیمانہ و صوفیانہ اقوال اہل ایمان کے لیے تقویت کا باعث ہیں

آپؒ کی سن ولادت کے بارے میں کچھ بھی وثوق سے نہیں کہا جاسکتا البتہ یہ ضرور ہے کہ آپ تیسری صدی ہجری میں اسوقت پیدا ہوئے کہ جب اسلامی علوم نقطہ عروج پر تھے اور مامون رشید کی مشاغل دینی سے والہیتکی بدولت بغداد مین بڑے بڑے باکمال علماء وفضلاء جمع تھے آپؒ ابھی سات برس کے ہی تھے اپنے ماموں جناب شیخ سری سقطیؒ کے ساتھ حج کو گئے آپ کے ماموں سری سقطیؒ کے ساتھ انکے بہت سے درویش بھی تھےراستے مین ان سے دین کے مسائل پر بات چیت ہوتی اور آپ کے درویش باری باری اپنی معلومات کے مطابق اظہار خیال کرتے ایک روز ان سے شکر کی تعریف پوچھی گئی سب نے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق جواب دیا مگر نکتہ کی بات کوئی نہ کہہ سکا سری سقطیؒ نے آپ نے مخاطب ہو کر کہا بیٹا تم بتاو، آپؒ نے جواب دیا اللہ پاک کی نعمتوں کو پاکر اسکی نافرمانی نہ کرنا بس یہی شکر ہے

آپؒ کی تعلیم و تربیت آپ کے ماموں نے کی آپ کے ماموں چاہتے تھے کہ آپ فقر و سلوک کے منازل طے کرنے کے ساتھ ایک زبردست عالم دین اور فقیہی بھی بنیں چنانچہ آپ بیس سال کی عمر مین ایک اچھے فقیہی بنے اور آپ فتوے بھی لکھنے لگے علوم دین میں تکمیل پانے کے بعد  آپ نے زہدوعبادت اور تسبیح  و تقدیس بہت رغبت سے کی لیکن اسکے ساتھ ساتھ دنیا کے  کاروبار مین بھی مصروف رہے شیشے کی آبائی دوکان آپ نے ورثے میں پائی تھی یہی کاروبار شروع کیا اور شیشے کی بجائے ریشمی کپڑوں کے تھان رکھ لیے لیکن پھر بھی آپؒ نے اس دنیاوی چیز سے کوئی تعلق پیدا نہیں کیا

آپ ریاضت و مجاہدے بھی کرتے اور دنیا کے کاموں میں بھی مصروف رہتے لیکن ان تمام حدود شریعت کو سامنے رکھ  کر فرمایا کرتے کہ تصوف قرآن وسنت کا مقید ہے جو شخص قرآن وحدیث وسنت سے واقف نہیں پیروی کے لائق نہیں ایک وقت آیا کہ جناب سری سقطیؒ نے اپنی آرزو کو پورا ہوتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا اللہ تعالی نے حضرت جنید بغدادیؒ کو روحانیت کے اتنے بڑے مرتبے پر پہچا دیا کہ خود جناب سری سقطیؒ ایسے کامل ترین بزرگ آپ سے رائے اور صلاح مشورے لینے لگے

    



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160