کیبل وہ چیز ہوتی ہے جس کے اندر سے کرنٹ باحفاظت گزر سکے اور اس سے انسانی جان کو کوئی خطرہ نہ ہو اس کے بہت سے حصے ہوتے ہیں
اس میں خالص دھات ہوتی ہے جو کہ کرنٹ کے راستے میں بہت ہی کم مزاحمت پیش کرتی ہے اس کو کنڈکٹر کہتے ہیں یہ کیبل کے ااندر کرنٹ کے بہاو کا کام سر انجام دیتا ہے اکثر کنڈکٹر ایلو مینیم کے بنے ہوتے ہیں کاپر کی مزاحمت ببت کم ہوتی اور ایلومینیم کی مزاحمت بہت زیادہ ہوتی ہے ایلومنیم کو کاپر
کے اوپر استعمال کیا جاتا ہے ایلومینیم کاپر سے ۳ گنا ہلکی ہوتی ہے تمام کنڈ کٹر زیادہ تر تابنے کے استعمال کیا جاتا ہے
انسولیشن ایک ایسی چیز ہوتی ہے جو کہ کرنٹ کی لیک ہونے سے بچاتا ہے جو کہ کنڈکٹر کے اردگرد لیک کرنٹ کو روکتا ہے اس طرح کیبل کے اردگرد جو جاندرا ہوتے ہیں وہ کرنٹ سے محفوظ رہتے ہیں کیبل میں انسولیشن کا انحصار نمی درجہ حرارت اور وولٹیج پر ہوتا ہے سب سے زیادہ کیبل کو نمی اور
درجہ حرارت متاثر کرتے ہیں اگر کنڈکٹر میں سے زیادہ وولٹیج گزرے تو بھی انسولیسشن گرم ہوجاتی اور اس طرح انسان جان کو برقی رو کا ڈر ہوتا ہے
اس لیے جب بھی کوئی کیبل لی جائے وہ نمی اور درجہ حرارت سے متاثر نہ ہو اس لیے کیبل میں پٹ سن سوت کو بطور استعمال کیا جاتا ہے جس سے کرنٹ لیک نہیں ہوتا اور شارٹ سرکٹ کا ڈر بھی نہیں ہوتا
کیبل کے سب سے اوپر والے حصے کو حفاظتی خول کہتے ہیں کو کہ کیبل کو مکینکل طور پر محفوظ رکھتی ہے وائرنگ میں استعمال ہونے والی کم وولٹیج کیبل کے اوپر دھاگے کی جالی بنائی جاتی ہے پاور انسولیشن یا انڈر گراوند پر لیڈ استعمال کیا جاتا ہے