پاکستان میں لڑکے،لڑکیوں کے ایک ساتھ پڑھنے پر پابندی لگانے کی تیاریاں

Posted on at


اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلامی نظریاتی کونسل نے حکومت سے مخلوط نظام تعلیم کو ختم کرنے کی سفارش کردی ہے۔اسلام آباد میں مولانا محمد خان شیرانی کی سربراہی میں اسلامی نظریاتی کونسل کے دو روزہ اجلاس میں سودی نظام کے خاتمے، جائیداد میں خواجہ سراوں کا حق، بحریہ یونیورسٹی کی طرف سے میڈیکل کالجز کے نصاب سے اسلامیات اور مطالعہ پاکستان کے لازمی مضامین نکالنے، نجی اسکولوں میں خواتین اساتذہ پر اسکارف اور دوپٹے کے استعمال پر پابندی سمیت مخلوط تعلیم کے نظام کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے بعد مولانا شیرانی نے کونسل کی سفارشات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مخلوط تعلیمی نظام کسی صورت درست نہیں، پرائمری سے اوپر کے تمام درجوں میں مخلوط تعلیم ختم کرنے کے لئے کم ازکم مدت کا تعین کیا جائے، سابق صدر ضیاءالحق کی جانب سے ملک میں دو خواتین یونیورسٹیوں کے اعلان کو عملی جامہ پہنایا جائے۔مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ خواجہ سرابنیادی طور پر مرد ہوتے ہیں، جن خواجہ سراو ¿ں میں مرد والی خصوصیات ہیں، انہیں جائیداد میں مرد کے برابر حصہ دیا جائے اور جن میں عورتوں والی خصوصیات ہیں انہیں جائیداد میں عورت کے برابر حصہ دیا جائے، مخنث مشکل کاوراثت میں حصہ آدھاحصہ خواتین اور آدھاحصہ مردکا ہوگا۔خواتین کے پردے سے متعلق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ چہرے اور ہاتھ پاو ¿ں کا پردہ مستحب ہے تاہم جہاں فتنے کا اندیشہ ہو وہاں چہرے کا پردہ واجب ہے۔



About the author

160