برقی صدمہ کی وجوہات اور اس کا علاج

Posted on at


آج کل ہر گھر اور فیکٹریوں میں برقی آلات بہت زیادہ استعمال  ہو رہے ان آلات کے خول دھاتی ہوتے ہیں اگر ان کو ارتھ نہ کیا جائَ تو یہ انسانی جان کو برقی صدمہ دے



سکتے ہیں اور ان کے خول سے انسان کو برقی جھٹکا لگ سکتا ہے برقی اوزاروں کو انسولیٹڈ ہونا چاہیے اگر ان کے دستوں پر انسولیشن بہت کم ہوگی تو ایسے آلات کام کے



دوران برقی صدمے کا سبب بن سکتے ہیں بجلی کے آلات پر کام کرتے وقت حفاظتی اشیاء استعمال نہ کی جائے تو اس صورت میں کسی بھی وقت انسان کو لائیو برقی جھٹکا لگ سکتا ہے اس کے علاوہ انسان کو اتفاقیہ چارچ چیزوں سے بھی برقی جھٹکا لگ سکتا ہےکسی بھی انسان کو برقی جھٹکا لگ جائے تو


سب سے پہلے مین سوئچ کو آف کرنا چاہیے اور انسان کو بجلی کی تار یا اس



 


آلے سے علیحدہ کیا جائے کسی کپڑے یا ربڑ کی چیز سے پکڑ کر جب بھی مریض کو علیحدہ کیا جائے تو یہ خیال کیا جائے کہ اس کا دوسرا جھٹکا آپ کو نہ لگ جائے اگر مریض کے کپڑے جل رہے ہوتو کمبل یا دوسرے کپڑے ڈال سب سے پہلے آگ کو بجھایا جائے اگر مریض بے ہوش ہو تو اس کو امونیا یا سپرٹ سنگھانے سے اس کو ہوش آجاتا ہے مریض کو اس طرح لٹآئیں کے اس کو زخموں کی وجہ سے تکلیف نہ ہو مریض کے جسم س بھاری کپڑے اور گھڑی کو اتار لہا جائے اگر مریض سانس نہ لے رہا ہو  تو اسو کو مصنوعی سانس دلانے کا کوئی بھی طریقہ



اختیار کیا جا سکتا ہے اگر مریض کے جسم سے خون بہ رہا ہو تو اسے پریشر بیڈیج سے روکیں لیکن جب اس کو بریشر بینڈیج لگانے کے بعد ڈاکٹر کے آنے تک نہ کھولیں 




About the author

160