پاک چین دوستی

Posted on at


چین اور پاکستان کی دوستی ہمیشہ بے مثال رہی ہے۔ہر کڑے وقت میں چین نے پاکستان کی ہر ممکن مدد کی ہے۔ دفاعی شعبے میں جے ایف تھنڈر طیاروں کی تیاری سمیت کئی ایک دفاعی منصوبوں میں معاونت کی بدولت پاکستان کے مضبوط دفاع میں بلا شبہ چین کا کردار انتہائی اہم ہے۔ تجارتی لحاظ سے شاہراہِ ریشم کی تعمیربھی ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ چین کے تعاون سے گوادر کی بندرگاہ بھی ملکی معیشت کی ترقی کے لےے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔نیز دنیا بھر کی شدید مخالفت کے باوجود چین پاکستان کو سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی فراہمی کا خواہاں بھی ہے۔ پاکستان اس وقت توانائی کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے امورِ خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کے صدر ژی جنگ پنگ کے مجوزہ دورے کے دوران توانائی کے شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے38معائدوں اور یاداشتوں پر دستخط ہونا تھے اور توانائی کے اس بحران کو کم کرنے کے لےے پاکستان کو 10500 میگا واٹ پیداوار کے لےے مالی تعاون کی توقع تھی۔ سرتاج عزیز کے تحریری بیان کے مطابق چین کی سیکورٹی ٹیم نے بغور جائزہ لے کر اپنی حکومت کو رپورٹ پیش کی ہے کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات بالخصوص مظاہرین کی جانب سے سیکرٹیریٹ اور پارلیمنٹ کے راستوں کی بندش اور دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ ممکن نہیں ہے اور چینی صدر کا حالیہ دورہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اگر ایسا ہے تو انتہائی افسوسناک ہے اور حکومتی حلقوں کی چینی صدر کے دورے کی منسوخی پر تشویش فطری ہے لیکن ادھر چینی وزیرِ خارجہ چن گینگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابھی چینی صدر کے دورے کا باضابطہ اعلان نہیں ہوا تھا تاہم اس ماہ کے وسط میں صدر عوامی جمہوریہ چین کا پاکستان ، بھارت اور سری لنکا کا دورہ متوقع تھا۔اس لےے صرف یہی کہا جا سکتا ہے کہ اپنی اپنی سیاسی دکان چمکانے کے لےے اس دورے کی تنسیخ یا التوا کا سارا ملبہ تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں پر ڈالنا دانشمندی نہیں ہے۔ البتہ ان دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر کا یہ دورہ التوا کا شکار ہو سکتاہے، اس لےے وطن ِ عزیز کو ترقی کی راہوں پر گامزن رکھنے کے لےے حکومت کے ساتھ ساتھ علامہ طاہر القادری اور عمران خان کو بھی لچک کا مظاہرہ کرنا ہو گااگرچہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ ملتوی نہیں ہو گا بلکہ ہم خود حکومت کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی صدر عوامی جمہوریہ چین کا استقبال کریں گے۔

 

For more Subscribe me 

Thanks!



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160