افغانی سکہ اشتہاری کرنسی کے ساتھ

Posted on at

This post is also available in:

"افغانستان میں سکولوں کی تعمیر " ایک مبہم و مشکل اصطلاح ہے – کچھ یہ کام اینٹوں کے ساتھ کرتے ہیں، کچھ کمپیوٹر کے ساتھ جب کہ باقی لفظوں اور تصویروں کے ساتھ – پچھلے ہفتے ایڈ نیٹ ورک کے کچھ سی ای اوز نے فلم اینکس کا دورہ کیا اور افغانستان ڈویلپمنٹ پروگرام کو سپورٹ کرنے کے لئے کچھ وقت ہمارے فلم سٹوڈیو میں گزارا – انھیں چیک لکنے کو نہیں کہا گیا بلکہ اپنی اپنی کمپنیوں کی فلاسفی پر بات کرنے کی دعوت دی گئی اور یہ کہ وہ ڈیجیٹل میڈیا کی دنیا میں کیسے آئے اور آن لائن ایڈورٹائزنگ کس طرح افغانستان میں تعلیم پھیلانے میں مدد کر سکتی ہے –

اشتہار بازی کو انسانی بہبود کے ساتھ منسلک کرنا ایک مشکل کام ہے – کچھ لوگ اس سے خوف کھاتے ہیں اور بے شمار حکومتی تنظیمیں درخواست کرتی ہیں کہ ان کی ویڈیوز بغیر اشتہاروں کے چلائی جائیں – مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ ان کا مواد فطرتاً عوامی نویت کا ہوتا ہے اوراس پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہوتی– مزید یہ کہ اس مواد کو جاری کرنے کے لئے عوام کے ٹیکس کے ڈالرز خرچ کئے جاتے ہیں لیکن کسی وجہ سے وہ کاروباری اداروں سے وابستگی سے خوف زدہ ہیں – امریکہاور یورپ سرمایہ دارانہ نظام کا گہوارہ ہیں لیکن وہ اسے تسلیم کرنے سے ڈرتے ہیں –

 فلم اینکس کس طرح ہر مہینے ایک انٹرنیٹ کلاس روم تشکیل دے سکتی ہے ؟

آسان :ہم اپنے افغانستان میں موجود اپنے دفتر کو اس کام سرانجام دینے کے لئے پیسے دیتے ہیں –

 فلم اینکس کلاس رومز کی تعمیر اور افغانستان میں تعلیمی نظام کے فروغ کے لئے ضروری رقم کس طرح حاصل کر سکتی ہے ؟

آسان:ہم تعمیرنواورافتتاحی تقریبات کی فلم بنا کر اسے اپنے آن لائن ناظریں کو دکھاتے ہیں –ہم اشتہارات سے پیسہ کماتے ہیں اور اس پیسے سے دوبارہ سرمایہ کاری کرتے ہیں –

 آپ کو اپنے پروجیکٹ کو سپورٹ کرنے کے لئے اتنے اشتہارات کہاں سے ملتے ہیں؟

آسان : ہم نامور ایڈ نیٹ ورکس مثلا ADAP.TV، آلٹیچیوڈ ڈیجیٹل پارٹنرز ، سپاٹ ایکسچینج اور بیس دوسرے اداروں کے ساتھ کام کرتے ہیں – اس سے حاصل ہونے والی رقم کو ہم افغانی لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے کلاس رومز اور سافٹ ویئرز پر خرچ کر سکتے ہیں – شان بہر، جریمی اوسٹرملر، مائیکل شیان اور جوزف سلواڈور ذہین لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ اشتہار بازی سے کس طرح فرق پڑتا ہے اور مجھے ان کے ساتھ کام کرنے پر فخر ہے – صرف ADAP.TV اکیلے کو %24.3 امریکی گھروں تک رسائی حاصل ہے –

کیا میں نے ذکر کیا ہے کہ ہم موبائل ٹیکنالاجی کے لئے ایک حکومتی تنظیم کے ساتھ کام کرتے ہیں ؟ ہم چندہ نہیں مانگتے; ہم ان کی حکمت کا استعمال کرتے ہیں اور خوش قسمتی سے ان کی اعلی مشیر ایک نہایت سمجھدار خاتوں ہیں – ان کے ساتھ کام کرنا اور ان کے خیالات سننا ہمارے لئے باعث عزت ہے لیکن ہم بدلے میں پیسے کی امید نہیں رکھتے ، صرف حکمت ، فروغ اور بیداریء شعور !

بل گیٹس نے سٹیو جابس کے مقابلے میں نہایت کٹھن راستے کا انتخاب کیا – بل گیٹس نے اپنی زندگی ایک انسان دوست بن کر گزارنے کا فیصلہ کیا اور سلمان خان جیسے پر بصیرت شخص کو سپورٹ کیا جس نے خان اکیڈمی تشکیل دی – ( جو 2010 تک ہر مہینے اشتہار بازی سے 2000 ڈالر کماتی تھی )

بل گیٹس کے مرنے پر شائد لوگ سٹیو جابس کی طرح کمپیوٹر سٹورز کے سامنے کھڑے ہو کر اس کا ماتم نہ کریں ، لیکن بیلنڈا اور بل گیٹس فاؤنڈیشن کے ذریعے لاکھوں بچے اس کے کام سے فائدہ اٹھائیں گے – ایک وقت تھا جب مائیکروسافٹ کو شر آمیز سلطنت کہا جاتا تھا – گیٹس آگے بڑھ گیا اور اس نے اپنی رقم کو نیک راہ میں لگا دیا–

 مجھے یہ بلاگ اس خفیہ ترکیب کے ساتھ ختم کرنے کی اجازت دیں : ہر بار جب آپ www.afghanistandevelopment.com پر جائیں گے اور کوئی ویڈیو دیکھیں گے تو ساتھ ہی آپ ایک پندرہ سے پینتالیس سیکنڈ کے اشتہار کو بھی چلا دیں گے – آپ اوپر والے دائیں حصہ میں اور صفحہ کے دائیں جانب بینرز دیکھیں گے – ان میں سے ہر اشتہار سے رقم حاصل ہوتی ہے جس سے فلم اینکس ، TV.Adap،آلٹیچیوڈ اور سپاٹ ایکسچینج والے پیسہ کماتے ہیں اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرتے ہیں ، انھیں اسکول بھیجتے ہیں اور ٹیکس ادا کرتے ہیں – لیکن مارچ 2012 سے اسی پیسے کی سرمایہکاری سے افغانستان میں انٹرنیٹ کلاس رومز تعمیر کئے جا رہے ہیں جہاں افغانی بچوں کو اگزیمر جیسے تعلیمی سافٹ ویئر اور خان اکیڈمی تک رسائی ہوتی ہے –

 کوئی سیاست نہیں ، صرف انٹرنیٹ –

 To Read English topic Click Here

 



About the author

farhadhakimi

Farhad Hakim was born in Nimroz-Afghanistan. He is graduated from Tajrobawi High school in Herat. Farhad is studying Computer Science field in Qhalib private Higher Education University in Herat-Afghanistan. He has worked as cultural and consultant employee extensively in Nimeroz, Herat and more recently in Kabul.He has started to work…

Subscribe 0
160