شناخت کی دریافت اور ڈائی ویلٹ کیساتھ ثقافت کو مربوط کرنا۔ تازہ ترین آزاد فلمیں۔

Posted on at

This post is also available in:

 

ڈائی ویلٹ پوسٹر۔ تازہ ترین آزاد فلمیں

پچھلے ہفتے میں نے الیکس پٹسٹرا کا انٹرویو کیا۔ جو کہ ڈائی ویلٹ کے ڈائر یکٹر ہیں۔ گزشتہ ہفتے میں نیو ڈائریکٹرز / نیو یارک میں نئی فلمز سیریز کی اسکریننگ کی ، اس ہفتے، ہم نے ویڈیو کی ترمیم کرنا شروع کی، پہلی مرتبہ بطور فیچر فلم مکر کے بطور، پٹسٹرا نے بنیادی طور پر غیر پیشہ ور اداکاروں کی ایک کاسٹ کے ساتھ ایک مسحور کن ایڈونچر تخلیق کرنے کا انتظام کر لیاہے، اس کی کامیابیان کسی بھی توجہ اور پیروی سے بالا تر ہین، اور مجھے یقین ہے ہم بہت جلدی مزید جانیں گے ان کے متعلق۔

مجھے فلم بندی کرنے کے لیے جس چیز نے متوجہ کیا وہ صرف ایک کہانی نہیں تھی جو میں سکرین پر دیکھی۔ وہ پٹسٹرا کی اپنی کہانی تھی ، جس کی پیدائش ایک تیونس سے والد اور ڈچ والدہ سے ہوئی، پٹسٹرا اپنے ٢ہ تک عمر مین اپنے والد سے نہین ملا تھا ، ایک اس نے تیونس اپنے والد سے ملنے کا ارادہ کیااور باقی فیملی سے بھی ملا، اس تجربہ نے اس کی زندگی مکمل بدل کر رکھ دی ۔ اس نے متواتر تیونس جانا شروع کیا اور ملک اور اس کے کلچر سے متا ثر ہونے لگا، کچھ سالوں بعد ، پٹسٹرا نے اپنے نئے ماحول میں ایک فلم شوٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس میں ایک ذاتی ذندگی پر محتط کہانی اہستہ اہستہ بننے لگی جو بعد میں ایک فلم بن گئی جو اب فیسٹیول کے فیسٹیول پر چھا رہی ہے۔ اس کا سکرپٹ اس نے خود لکھا، جبکہ اس کے مکالمے اس کے کزن نے تحریر کیے۔ کچھ لوگون نے پٹسٹرا کو “ نیو تارنتینو“ کے بطور بیان کیا جبکہ اس فلم کا شروعاتی سین اس کا ثبوت ہے۔

کہانی کیوں اہم ہے۔۔؟ پہلے میں اس کی طرف کھنچا، کیونکہ یہ انہتائ ذاتی تھا، پہلے تو یہ شناخت کی دریافت ، جو ایماندارانہ طور فلم بند کی گئی اصلی، دلچسپ مکالموں کیساتھ، اس کو اٹالین نیوریلزم کے سچ اور فرانسیسی ویوسٹس کو مختلف انداز میں دیکھایا گیا ہے۔ سو میں نے جانا کے پٹسٹرا نے تیونس میں شوٹ کرنے کا خیال اپنی یورپین اور میڈل ایسٹرن روابط کو مربوط کرنے کے لیےفلم بنائی۔

اس سے مجھے فلم میکنگ کا خیال آیا جو کہ فلم اینکس افغانستان میں بچوں کے لیے کر رہا تھا۔ ڈائی ویلٹ نے اپنا عدسہ تیونس کی نوجوان نسل کی طرف گھمایا جو اپنے خوابوں کے لیے کوشاں تھی، اور اپنے ہی ملک میں انقلاب کے بعد پھنس چکی تھی۔ تیونس میں اس سے متعلقہ موضوع میرے سے باعث تاثیر تھااس سے مجھے سوچ جاگی کہ افغانستان میں لڑکے اور لڑکیوں جو فلم میکر بننا چاہتے ہیں ان کے بعد میں بتائو ۔ ذاتی فلمیں افغانستان میں بنائی گئیں دیکھنا بہت عظیم تھا۔ یہ دینا کو دیکھانے کے لیے ضروری و اہم تھا۔

جب میں ڈائریکٹر الیکس پٹسٹرا ، پروڈیوسر روزن بریمن، سے بات کی، دونوں نے اپنی فلم کی آن لائن ڈسٹریبیوشن میں دلچسپی لی اور سراہا۔ یہ سننے کے لیے ایک اہم بات تھی، کیونکہ فلم میکر چاہتے ہیں کہ ان کی کہانی زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے۔

 

تب تک کے لیے۔۔۔

 

ایرن



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160