کب سماجی میڈیا بلاگز سائبر بلی انگ کو شکست دے سکتے ہیں-

Posted on at

This post is also available in:

کیا آپ اپنے بچوں کی خفیہ طور پر نگرانی کر سکتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا پر کیا لکھتے ہیں کیا آپ ایسا کر سکیں گے؟ اگر چہ آپ کا مقصد انہیں سائبر دھمکیوں سے بچانا ہو، کیا آپ اس حرکت کو جاری رکھیں گے، یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ ان کی پرائیویسی کو توڑ رہے ہیں اور ان کی ذاتی زندگی میں مداخلت کر رہے ہیں؟ ایک طرف، آپ یہ جانتے ہیں کہ یہ مکمل طور پر غیر اخلاقی ہے کہ دوسرے لوگوں کی ذاتی زندگی میں مداخلت کی جائے، خاص طور پر وہ افراد جنہیں آپ ان کے اپنے ذرائع سے ترقی کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف، اگر چہ آپ خبریں پڑھتے ہیں ، اور آپ اس بات کا اطمینان کرنے کے لیئے کچھ کرنا چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے سائبر دھمکیوں کی طرف نہ جا رہے ہوں( یا وہ خود اپنی ذات کو دھوکہ نہ دے رہے ہوں)

سامنا کرنے کے لیئے یہ ایک مشکل سوال ہے، اور بہت سے لوگ۔ جن میں سکول آفیشلز بھی شامل ہیں- اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایک جامع جواب تلاش کیا جائے

گلنڈیل، کیلیفورنیا میں،سکول ڈسٹرکٹ جواباََ عمل کرتا ہے ایک کمپیوٹرائزڈ پروگرام میں ہزاروں ڈالرز خرچ کرنے سے جو کہ اس بات کا سراغ لگاتا ہے کہ طلباء اپنے سوشل میڈیا بلاگز پر کیا لکھتے ہیں۔ اگرچہ طلباء کی معاملات کی جاسوسی کرنا ایک پوچھنے کے قابل سوال ہے، سکول کے اعلیٰ حکام جواب دیتے ہیں کہ اس پالیسی کا مقصد طلباء کی حفاظت کو زیادہ کرنا تھا، اور انہیں زیادہ سہولیات میسر کرنا کہ وہ کسی حادثے ، منشیات کے استعمال اور سانبر بلیینگ کا توڑ کر سکیں۔ یہ مانیٹرنگ سسٹم اس قابل ہے کہ دیکھ سکے کہ ایک مخصوص طالبعلم یا طالبہ اس کے سوشل میڈیا پر کیا لکھتا/لکھتی ہے، اور اگر مواد حد کو پار کرتا ہے تو سکول کے اعلیٰ حکام اس قابل ہوتے ہیں کہ وہ اسی وقت والدین سے رابطہ کر سکیں، اس سے پہلے کہ کوئی برا واقعہ ہو۔یہ ایک ایسا سسٹم ہے جو کہ جرائم کے وقوع ہونے سے پہلے بچائو کرتا ہےاوریہ  تلاش کرتاہے کہ کوئی طالبعلم خود کشی کے مماثل ہے یا نہیں۔وجہ؟     سائبر بلی انگ ایک  کم سمجھا جانے والا ایک فنامنا ہے جو کہ ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ   کچھ برا ہو سکتا ہے جب یہ بہت دیر سے ہو۔ اس پروڈکٹ کے ساتھ سکول نگرانی کر سکتے ہیں کہ  طالبعلم  اکیلے میں کیا  لکھتے ہیں اور انہیں پرامٹ سپورٹ مہیا کرتے ہیں اس سے پہلے کہ  وہ اپنی  زندگی میں کچھ سخت فیصلے کریں۔

باوجود شورش اور دھمکی میں کمی کے، گلینڈیل کے ضلع میں کیا ہورہا ہے جو کہ کچھ لوگوں کو ہی پتہ چلا۔ وہ جو کہ پالیسی کی مخالفت کرتے ہیں  وہ نہ صرف اپنے بچوں کی حفاظت سے جڑے ہوئے ہیں بلکہ ان کے خیالات کے اظہار کی آزادی کی حدود بغیر خوف کے اثرات کے حق میں ہیں۔ اس کے باوجود بھی یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سکولو ں کو تیز رفتاری سے اپنے طالبعلموں کو محفوظ بنانے کے لیئے جو کچھ کر سکتے ہیں کرنا چاہیئے۔اور میں حیران نہیں ہونگا اگر اضلاع کی ایک بڑی تعداد پورے امریکہ میں گلینڈال کی قیادت اور اس کے مانیٹرنگ نظام کو اختیار رکر تے ہیں۔ بہت زیادہ سائبر بلی انگ کی بعد میں رپورٹ کی گئی،  کہ بہت سی معصوم جانیں متاثر ہو چکی ہیں۔اس کو روکنے کے لیئے کچھ ہونا چاہیئے۔

پچھلے مہینے فلوریڈا انتظامیہ نے دو نوجوان ٹین ایجرز کو گرفتار کیا- 12 اور 14 سال کی عمر- ریبیکا سیڈوک کی خود کشی کے ساتھ مربوط ہونے میں۔   انہوں نے  مبینہ طور پر اسے اس نقطے پر مجبور کیا کہ اس کے پاس اپنی زندگی لینے کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں تھا۔ دونوں ملزمان پر الزام تھا فلوریڈا کی سائبر سٹاکنگ سول سٹیچو کے تحت،اور انہیں ان کے سکول سے ڈسپلنڈ کیا جائے گا ہراساں کرنے کے لیئے،لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں کہ حقیقت میں عائد ہوتا ہے۔ مجھے اس کی ان کے ہاتھوں پر تھپڑکی آواز آتی ہے ایک حقیقی سزا کی بجائے۔ مذید یہ کہ ، 14 سال کی لڑکی ایک زیادہ گھمبیر صورتحال سے دوچار ہے، کیونکہ تفتیش کے دوران اس کی ماں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا،اور  وہ بچوں کی بے حرمتی اور بچوں کے خیال نہ کرنے کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے ایک علیحدہ کیس میں"۔  ریبیکا کی ماں نے اپنی مقتول بیٹی کے لیئے  فیس بک پر ایک سالگرہ کا پیغام پوسٹ کیا،ہر ایک کو مدعو کیاکہ وہ سائبر بلی انگ کے خلاف لڑے، اس امید کے ساتھ کہ جو کچھ ریبیکا کے ساتھ ہوا وہ کبھی دوبارہ نہیں ہوگا۔بدقسمتی سے ، ابھی تک ایسا ہوتا ہے

پچھلے ہفتے ایک 15 سال کی لڑکی کو سینٹ پیٹرزبرگ میں گرفتار کیا گیا " دوسری 15 سال کی لڑکیوں کو سینکڑوں دھمکی آمیز پیغامات  بھیجنے کے لیئے" اسی ہفتے کے دوران  مڈل سکول کے لڑکے کو گلابی رنگ کے جوتے پہننے پر ڈرایا گیا۔ اس نے ایسا اپنی ماں کی عزت کے لیئے کیا جو کہ بریسٹ کینسر کے خلاف لڑ رہی ہے، اور بریسٹ کینسر کے خلاف آگاہی کے مہینے کی سپورٹ کر رہی ہے۔ ایک مہینہ پہلے کارٹر ول ہائی سکول میں ایک اور ٹین ایجر نے سکول میں منشیات اور دھمکیوں کے متعلق ایک کلاس وڈیو دیکھنے کے بعد خودکشی کرلی۔وہ صرف 15 سال کا تھا۔

یہ صرف برف کے تودے کی نوک ہے۔ میں اس پر جا سکااور اور سائبر بلی انگ کی لسٹڈ اقساط اور انڈر رپورٹنگ تک۔ میں قوانین نہیں بناتا، اور نہ ہی انتظامیہ کی اس میں کوئی مدد کرتا ہوں جب مجرم پکڑے جاتے ہیں۔ میں کیا کر سکتا ہوں، اگرچہ ، سائبر بلی انگ کو ہماری سوسائٹی میں ظاہر کر رہا ہوں جتنا میں کر سکتا ہوں۔  اگر ہر بندہ سائبر بلی انگ کے خطرات کے متعلق ایک سوشل میڈیا بلاگ لکھے تو زیادہ بچے حوصلہ کریں گے اور اپنی دھمکیوں کا کھلم کھلا اظہار کریں گے۔ اور زیادہ اس واقعے کو روکنے کی کوشش کریں گے۔ اگر ہم سارے سوشل میڈیا نیٹ ورک سٹریٹیجیز کو اچھے طریقے سے استعمال کریںسوشل میڈیا پر اشتراک کے لیئےہمارا عزم ہمارے بچوں کی زندگیوں سے سائبر بلی انگ کا خاتمہ کر دے گا،ہم اس تکلیف دہ ثقافت کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔مہربانی کرکے میرے ساتھ سوشل میڈیا مہم میں شامل ہوں سائبر بلی انگ کا خاتمہ کرنے کے لیئے۔ آؤ ایسا کریں اس سے پہلے کہ کوئی اور بچہ زخمی ہو۔

گیا کومو کرسٹی

سینیئر ایڈیٹر انیکس پریس

فلم انیکس

اگر آپ سے میرا کوئی بھی پچھلا مضمون رہ گیا ہے تو آپ اسے میرے ذاتی پیج پر تلاش کریں

http://www.filmannex.com/webtv/giacomo

مہربانی فرما کر  میری پیروی کریں۔ @giacomocresti76



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160