پتنگ بازی ( بسنت) ایک خونی تہوار

Posted on at


 

پاکستان میں پتنگ بازی سب سے زیادہ صوبہ پنجاب میں کی جاتی ہے یہ پتنگ بازی کا تہوار (بسنت) ہر سال مارچ کے مہینے میں منعقد ہوتا تھا لیکن اس تہوار کے علاوہ  بھی پنجاب کے شہر لاہور میں بہت زیادہ پتنگ بازی کی جاتی تھی اور اس لیے پتنگ سازی اور اسکی ڈور بھی سب سے زیادہ اسی شہر میں تیار ہوتی تھی اور یہاں سے ملک کے دوسرے شہروں میں بیجھی جاتی تھی یوں تو پتنگ بازی ایک عام سا مشغلہ ہے لیکن اس پتنگ بازی نے بہت سے لوگوں کی جان بھی لی ہے

کیونکہ پتنگ بازی میں جب سے کیمیکل کی ڈور استعمال ہونا شروع ہوئی تو حادثات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا لوگوں کے اس مشغلے نے کئی معصوم جانیں لیں کیونکہ یہ ڈور ٹوٹتی نہیں اکثر موٹر سائیکل پر سفر کرنے والے اس ڈور کی وجہ سے زخمی ہوتے ہیں یا پھر یہ ڈور ان کے گلے میں پھنس جانے کے سبب ان کی موت واقع ہوجاتی انہیں واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے پتنگ بازی پر پابندی لگادی اور اور ہر سال جو اسکا تہوار منایا جاتا اس پر بھی پابندی لگا دی تا کہ کسی معصوم کی جان ضائع نہ ہو

پتنگ بازی میں دھاتی ڈور کا استعمال بھی بہت زیادہ ہوگیا تھا جس سے ہماری واپڈا کو بہت نقصان  اٹھانا پڑتا کیونکہ دھاتی ڈور سے اڑنے والی پتنگ اگر بجلی کی تاروں پرگر جاتی تو بجلی کی تارون میں ایک دھماکہ ہوتا اور پورے علاقے کی بجلی بند ہوجاتی اکثر گھروں کے گھریلو سامان کو کافی نقصان پہنچتا لوگون کے فریج ، ٹی وی بجلی کے اس جھٹکے سے خراب ہو جاتے پتنگ بازی پر پابندی حکومت کا اچھا قدم تھا

پتنگ بازی پر تقریبا ۷ سال پابندی رہی اور حکومت پاکستان نے ۲۰۱۴ میں پتنگ بازی کا تہوار( بسنت ) منانے کی اجازت دے دی لیکن اسکے لیے انہون نے لاہور کے بہت بڑے پارک چھانگا مانگا کا علاقہ تجویز کیا ہے پتنگ بازی صرف اس علاقہ میں ہوگی باقی علاقون میں پابندی ہوگی اور پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پولیس سخت کاروائی کرے گی۔

مصنف۔  ایس ایس ایس خان   



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160