Drug Addiction

Posted on at


منشیات کااستعمال
نشہ آور دوائی بنیادی طور پر کسی مرض کے علاج یا مریض کو سکون پہنچا نے کے لے استمال ہوتی ہیں. لیکن جب اسے اکثر بغیر ڈاکٹر کے مشورہ کے استمال کیا جا نے لگے تو مریض اس کا عادی ہو جا تا ہے


.
نشہ ایک ایسا بھیانک عمل ہے. جو کے انسان کو جانور بننے پر مجبور کر دیتا ہے. جو کوئی بی نشے کی لپیٹ میں آجاتا ہے وہ صرف نشے کا ہی ھو کر رہ جاتا ہے. آج کل کے دور میں نشہ اتنا زیادہ عام ھو چکا ہے کہ ہر کوئی نشے کا عادی ہو جارہا ہے.جو کے نوجوان نسل کی قوت اور خون کو چوس رہا ہے. جو نوجوان نشے کے عادی ہو تے ہیں ان کے چہر ے کا رنگ زرد اور جسم لا غر ہو جاتے ہیں. اور بالا آخر وہ مر جاتا ہیں. اس طرح سے نشہ آور ادویات جو کے آب ساری د نیا میں ایک بھیانک مشلہ بن چکی ہیں


پاکستان میں ٢٥ لاکھ سے زیادہ افراد نشے کے عادی ہیں. ان میں سے ٧٠ فصد نوجوان طبقہ سے ہیں



افیون اور ہیروئن کو اموماً نشہ آور ادویات کے طور پر استمال کیا جاتا ہے. افیون سب سے خطرنا ک دوائی ہے. یہ ایک پودا ہے جو د نیا کے کئی حصوں میں اگایا جاتا ہے. اس سے ہمیں پوست کا بیج ملتا ہے. اس بیج سے افیون ، افیون سے مارفین اور مارفین سے کوکین اور پھر کوکین سے ہیروئن نکالی جاتی ہے



نشہ کرنے والے عموما' فراریت پسںد ہوتے ہیں.جو زندگی کے حقایق کا جرآت سے سامنا نہیں کرسکتے. وہ اپنی قوت ارادی کھو بیتھتے ہیں. اور نشے سے نجات حاصل نہیں کرسکتے.یہ جانتے ہوتے بھی کہ نشہ ان کی جان لے لے گا وہ اپنا علاج کروانے پر بھی تیار نہیں ہوتے.



About the author

160