میٹھا کھانے والے بچے شرارتیں زیادہ کرتے ہیں……..!!!!!

Posted on at


چاکلیٹ، لالی پاپ اور ٹافیاں بچوں کی پسندیدہ اشیاء ہیں۔ سالگرہ کی تقریب ہو یا کوئی اور خوشی کی بات بچے چاکلیٹ اور کیک کھانے کے لیے مچلتے ہیں۔ رنگ برنگی گولیاں اور ٹافیاں ہمیشہ سے بچوں کی توجہ کا مرکز رہی ہیں۔ چاکلیٹ بڑے اور بچوں میں یکساں توجہ کی حامل ہوتی ہے۔ مائیں اپنے بچوں کے لیے چاکلیٹ کیک اور میٹھے کھانے بناتی ہیں جس کو وہ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ زیادہ مرچ مصالحے والے کھانوں پر بچے میٹھے کھانوں کو ترجیح دیتے ہیں اور شوق سے کھاتے ہیں۔

 

میٹھے کھانے اور چاکلیٹ ویسے تو بچوں کی مرغوب غذا ہے لیکن رنگ برنگی گولیاں، ٹافیاں اور چاکلیٹ کھانے سے مختلف امراض بھی جنم لے رہے ہے۔ وزن کا بڑھ جانا اور دانتوں میں کیڑا لگنا اور بھی کئی امراض چاکلیٹ اور مختلف قسم کی ٹافیاں کھانے کی وجہ سے ہیں۔ ہم میٹھے کی قدرتی ضرورت کو بھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔ میٹھا ہمارے جسم کو طاقت فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے ہم خود کو تندرست و توانا محسوس کرتے ہیں۔ وہ بچے جو زیادہ میٹھا کھانے کے شوقین ہوتے ہیں وہ زیادہ چالاک ہوتے ہیں اور شرارتوں میں بھی سب سے آگے ہوتے ہیں۔

 

اس میں کوئی شک نہیں کہ میٹھا طاقت مہیا کرتا ہے لیکن کسی بھی چیز کا ایک خاص مقدار سے زیادہ استعمال مصیبت میں مبتلا کر سکتا ہے۔ وہ بچے جو بہت زیادہ چاکلیٹ اور کیک وغیرو کھاتے ہیں انہیں موٹاپا بہت جلد گھیر لیتا ہے جو کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اگر بچوں پر خاص توجہ دی جائے اور انہیں دن میں دو یا اس سے زیادہ بار ٹوتھ برش کرنے کی تلقین کی جائے تو وہ دانتوں کی بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اس طرح وہ چست بھی رہیں گے اور بیماریوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔ انہی وجوہات کی بناء پر کہا جاتا ہے کہ بچوں کو میٹھا دے پر ایک مقدار میں دے، نہیں تو یہی سب کچھ دیکھنا پڑھے گا۔

     

If you want to share my any previous blog click this link http://www.filmannex.com/blog-posts/aafia-hira/2.

Follow me on Twitter: Aafia Hira

Thanks for your support.

Written By: Aafia Hira    



About the author

Aafia-Hira

Name Aafia Hira. Born 2nd of DEC 1995 in Haripur Pakistan. Work at Bit-Landers and student. Life isn't about finding your self.LIFE IS ABOUT CREATING YOURSELF. A HAPPY THOUGHT IS LIKE A SEED THAT SHOWS POSITIVITY FOR ALL TO REAP. Happy to part of Bit-Landers as a blogger.........

Subscribe 0
160