سائنس کے نقصانات

Posted on at


دورِ حاضر سائنس اور ٹیک نالوجی کا دور ہے۔ لیکن اس دور یعنی سائنس کے دور نے جتنی سہولیات انسانوں کو فراہم کی ہیں اس سے کئی گنا ذیادہ نقصانات بھی پہنچائے ہیں۔ جیسا کہ آج کا جدید دور سائنس اور ٹیک نالوجی کی وجہ سے ترقی پزیر ہے اس کے باوجود آجکل بے چینی، بے صبری، خوفُ حراست ، قتلِ عام، بیماریاں، تباہی اور بربادی جیسی برائیاں بھی عام ہو گئی ہیں۔ اور یئ سب بھی سائنس کے ہی کمالات ہیں۔

                     

 

پرانے وقتوں میں جب سائنسی ترقی عروج پزیر نہیں تھی اس وقت کا انسان ذیادہ خوش اور پر سکون ذندگی بسر کر سکتا تھا۔ اس ذمانے کے لوگ جدید دور سے زیادہ تندرت، طاقتور، خوشحال اور پریشانیوں سے آزاد تھے۔ پھر جیسے جیسے سائنس اور ٹیک نالوجی متعارف ہوتی گئی وہ سہولت کے ساتھ ساتھ پریشانیوں کا باعث بھی بنتی رہی۔

     

اس میں کوئی شک نہیں کہ سائنس نے انسان کے کاموں کو بے حد آسان کر دیا ہے، بہت سہولتیں میسر کی ہیں، پل بھر میں انسان کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے۔ آج کل کے دور اتنا کچھ ممکن ہے کہ کوئی انسان ناشتہ پاکستان میں، لنچ اینگلینڈ اور ڈنر آسٹریلیا میں کر سکتا ہے۔ لیکن یہ سیولیات بھی کچھ ہی لوگوں کہ نصیب میں آتی ہیں اور باقی کے غریب لوگ ان سے بھی محروم رہتے ہیں۔ اسی طرح سائنس اور ٹیک نالوجی کی ہی مدد نہایت خطرناک اور جان لیوأ جنگی ہتھیار بھی متعارف ہوئے جن سے ہونے والی تباہی کے بارے میں ایک عام انسان سوچ بے نہیں سکتا۔ دو بڑی جنگیں، جنہوں نے دنیا کو ایک ہولناک قیامت کا منظر دکھایا وہ سب بھی سائنس کی بدولت ہی ہے۔

 

ایک طرف سائنس کی مدد سے ادویات سے انسانوں کی دن بچاتی ہیں اور دوسری طرف یہ ہے بڑہتی ہوئے آبادی کا سبب بھی ہیں جس کی وجہ سے مختلف مسائل بے روزگاری، خوراک کی کمی اور پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑھتا ہے۔



About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160