موہنجوداڑو اور ہڑپہ حصہ ١

Posted on at


موہنجوداڑو کا علاقہ کا علاقہ سندھ میں ہے اور اس کا مطلب ہے  مردوں کا شہر ۔ یہ شہر دریاۓ سندھ کے قریب آباد تھا ۔ جس کی زرخیز زمین سارے سندھ میں مشہور تھی ۔ جب کہ ہڑپہ ساہیوال میں دریاۓ راوی کے قریب آباد تھا ۔ یہ علاقہ بھی پرانے وقتوں میں زرخیزی کی وجہ سے مشہور تھا ۔



ان دونوں علاقوں کی دریافت تب ہوئی جب ١٩٢٢ میں لاہور سے کراچی تک ریلوے لائن بچھائی جا رہی تھی ۔ جب ٹیلوں کی کھدائی ہو رہی تھی تو ان میں سے بہت سی اشیا ملیں ۔ جو تب کے لوگوں کے رہن سہن کو ظاہر کرتی ہیں ۔ جب ان کی دریافت ہوئی تو انہوں نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا ۔ ١٩٢٣ میں ماہر اثار قدیمہ مسٹر آر ڈی بینر جی آرکیالوجسٹ نے لاڑکانہ میں موہنجوداڑو کے مقام پر ایک بڑے ٹیلے کی کھدائی کے دوران پرانے کھنڈرات کے علاوہ پتھر کی ایک اینٹ بھی ملی جس پر غیر معروف زبان میں کچھ لکھا ہوا تھا ۔ اس اینٹ کی وجہ سے اس ٹیلے کی مزید کھدائی کی گئی ۔ کیونکہ یہ اینٹ ظاہر کر رہی تھی کہ یھاں پر بہت عرصہ پہلے کوئی قوم رہتی تھی ۔ 


 


اس سال ضلع ساہیوال میں بھی ہڑپہ کے مقام پر کچھ کھنڈرات ملے جس کی کھدائی سر جان مارشل نے کی ۔  یہاں سے ملنے والی چیزوں نے دنیا کو ہزاروں سال سے گم شدہ تمدن کو ظاہر کیا اور عالم تاریخ میں انقلاب برپا کر دیا ۔ سر جان مارشل تمام تر توجہ سے ان کھنڈرات کی کھدائی کروا رہے تھے اور ان کی تمام تر توجہ وہاں سے برآمد ہونے والی اشیاء پر تھی ۔ جب برصغیر کو  پاک و ہند میں تقسیم کیا گیا تو اس کی کھدائی رک گئی ۔ 




About the author

160