ابراھیم علیہ سلام کی ایک اور آزمائش-دوسرا حصہ

Posted on at


                              

حضرت اسماعیل علی سلام نے پیاس کی شدّت سے بلکنا شروع کر دیا تو مائی ہاجرہ نے ادھر ادھر پانی کی تلاش میں بھاگنا شروع کر دیا. ماں کی ممتا کیسے گوارہ کر لیتی کہ اس کا ننھا بچہ بھوک پیاس سے نڈھال ھو کر اپنی جاں سے ہاتھ دھو بھیٹھے. اس پریشانی کے عالم میں آپ نے صفا نامی پہاڑ کی اس جگہ سے اس جگہ تک سات چکر لگاۓ. ساتھ ساتھ اپنے بچے پر بھی نگاہ رکھی کہ کوئی جانور اسے نقصان نہ پہنچاۓ. اس بھاگ دوڑ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو واپس آ گئیں. کیا دیکھتی ہیں کہ جہاں اسمعیل علی سلام نے اپنی ایڑیاں رگڑی ہیں وہاں سے چشمہ پھوٹ رہا ہے. ہاجرہ بی بی نے ریت اور مٹی اکھٹی کر کے پانی کے ارد گرد رکاوٹ بنا دی اور کہا

زم زم

ٹھہر جا، رک جا

یہی وجہ ہے کہ آج تک اس چشمہ کو لوگ آب زم زم کہتے ہیں. اس کا پانی ہر مرض کے لئے شفا ہے. حاجی لوگ تبرک کے لئے وہ پانی ہر سال اپنے ساتھ لاتے ہیں. الله تعالیٰ نے اس نیک بندی کو یہ اعزاز بخشا کہ ان کی پریشانی میں کی گئی سات چکروں کو حج کعبہ کی رسومات میں شامل فرما کر حج کا حصہ بن دیا. اب قیامت تمام حاجی یہ اسے ادا کرتے راہیں گے.

 

زم زم کا بہنا جبھی تو ضرور تھا

ماتھے پہ ان کے ساقی کوثر کا نور تھا

وقت کا پہیہ چلتا گیا اور اسمعیل علیہ سلام لڑکپن میں داخل ھو گئے. ابراھیم علیہ سلام کبھی کبھی ان کی ملاقات کو آیا کرتے تھے. پانی کی وجہ سے وہ ریگستان آباد ہونا شروع ھو گیا اور پھر اس شہر کا نام مکّہ مکرمہ رکھا گیا.........

 

پڑھنے کا شکریہ

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160