جناح کا پاکستان

Posted on at


اسلامی جمہوریہ پاکستان جو کلمہ حق کی بنیاد پر بنا۔ جس کے لئے ہمارے بزرگوں نے بے شمار قربانیاں دیں۔ اپنے خون کے نظرانے پیش کئے۔  اور پاکستان نام کے پودے کی جڑوں کو اپنے خون سے سینچا۔ اپنی عزتوں کی قربانیاں پیش کیں۔ اپنی جان ،مال ، اولاد ، عزت آبرو غرض اپنی ہر عزیز سے عزیز ترچیز اس پاک  وطن کے قیام کی خاطر قربان کر دی۔ شدید جدوجہد اور قربانیوں کے بعد ہمیں اپنا ملک پاکستان ملا۔ جس میں ہم آج آزادی سے سانس لے رہے ھیں۔

پاکستان بن تو گیا مگر افسوس یہ وہ پاکستان نہ بن سکا جس کاخواب ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھا۔ جس کے قیام کے لئے قائداعظم محمد علی جناح  نے اپنی پوری زندگی وقف کر دی۔ قائد اعظم محمد علی جناح  پاکستان بننے سے پہلے ہندوستان کے سب سے مہنگے وکیل کے طور پر جانے جاتے تھے۔ اس دور میں ان کی فیس ١٥٠٠ روپے ہوا کرتی تھی۔ مگر جب پاکستان بنا تو اسی قائد نے اپنے فیس ١ روپیہ مہوار مقرر کی۔

 


آج قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان شدید معاشی بہران کا شکار ھے۔ جسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ھے۔ جن میں سرے فہرست دہشت گردی ھے۔ آئے روز دھماکے، قتل و غارت، راہزنی کی وارداتیں عام مشاہدے میں آتی ھیں۔ آج کے دور میں عام شہری کی جان، مال، عزت محفوظ نہیں رہی۔  لوگ ڈر کے مارے گھروں سے نہیں نکلتے مائیں اپنے بچوں کو کھیلنے کے لئے گلی محلے میں نہیں جانے دیتیں۔ کیا خبر کس پل کیا ہو جائے۔ ہم آزاد وطن میں ہونے کے باوجود قید کی زندگی بسر کر رہے ھیں۔

حالیہ مسائل کی بات کریں تو اس وقت پاکستان کے لئے بیروزگاری اورلوڈشیدنگ ایک غورطلب مسلئہ ھے۔ ہم تعلیم پر لاکھوں روپے خرچ کرتے ھیں۔اور ڈگری حاصل کر لینے کے باوجود نوکری نہیں ملتی کیونکہ پاکستان میں نوکری سفارش یا رشوت کے عوض مل سکتی ھے جو کہ ایک عام آدمی کی دسترس میں نہیں۔ لیکن ضروریات زندگی کو پورا کرنے کے لئے روپوں کی ضرورت پڑتی ھے اور بیروزگاری سے تنگ آ کر بہت سے لوگ روپے کمانے کے لئے غلط راستوں کا انتخاب کرتے ھیں ۔ جس سے معاشرے میں مزید بگاڑ پیدا ہوتا ھے اور بہت سی دوسری معاشی برائیاں جنم لیتی ھیں۔

۔ لوڈشیڈنگ ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوئی ھے کیونکہ جب صنعتوں کو بجلی میسر نہیں آئے گی تو صنعتوں کی پروڈکشن میں واضع کمی آئے گی اور کام نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگوں کا روزگار ان سے چھن جائے گا. اور ان کے گھروں کے چولہے بجھ جائیں گے۔

اج پاکستان تباہی کے دھانے پر کھڑا ھے اور یہ ایک لمحہ فکریہ ھے ہم آج بھی اپنے وطن کو بچا سکتے ھیں۔ تبدیلی ہمیشہ اندر سے آتی ھے اس لئے ہمیں اپنے ضمیر کو جگانا ہو گا۔ ہمارے اندر آج بھی ایک سچا پاکستانی سانس لے رھا ھے۔ ہمیں یکجا ہو کرپاکستان کو اس معاشی بہران سے نکالنا ہو گا اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا۔ ہر فرد کو اس کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ 

اپنے پاکستانی ہونے پر فخر کریں یہی ہماری پہچان ھے۔
انشاءاللھ وہ دن دور نہیں جب پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شمار ہو گا۔



About the author

usman-annex

Hye.. This is Usman.. Am doing Bs in Mechanical.. And Blogger at FilmAnnex..

Subscribe 0
160