سول انجینرنگ کے کمالات

Posted on at


سول انجینرنگ ، انجینرنگ کا ایک دلچسب اور وسیع شعبہ ہے جو دنیا کے بنیادی انفراسٹکچر جن میں ندی نالوں کے پختگی، پلوں ، سڑکوں، عمارات، ڈیموں، پاور پلانٹس، ریل کی پٹریوں، سرنگوں، آبپاشی کے لئے نہری نظام، ساحلی اور سمندری انجینرنگ وغیرہ  پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ مختصر یہ کہ سول انجینرنگ کا شعبہ  دنیا کے بنیادی ڈھانچہ کو تشکیل دیتا ہے۔ بلاشبہ سول انجینرنگ نے زندگی کا معیار بہتر بنانے ، پبلک ہیلتھ اور تحفظ میں اور سب سے بڑ کر یہ کہ ہمارے آنے والے کل کو مزید بہتر بنانے کے لئے ایک بڑا کردار ادا کیا ہے۔

دنیا کا پہلا سول انجینئر 1761 میں ایک انگریز تھا جس کا نام جان سمیٹن تھا ۔

سول انجینرنگ کا مشہور مقولہ ہے کہ اس نے حفظان صحت کے مطابق صاف پانی مہیا کر کے تاریخ کے سب ڈاکٹروں سے ذیادہ انسانی زندگیوں کو بچایا ہے اور تحفظ دیا ہے۔  کیونکہ سول انجینرنگ معاشرے کے مسائل کےحل کے لئے سائنسی اور عملی اصولوں پر عمل کے نفاذ کا نام ہے۔

  موجودہ دور کی سول انجینرنگ کا ایک شاہکار اور دلچسب عجوبہ فرانس کا ایک پل جسکا نام میلاؤ ویاڈک فرانس ہے جو دریائے ٹام  کے اوپر سے گزرتا ہے۔  جس کی اونچائی 1125 فٹ ہے جو دینا کے دوسرے گاڑیوں کے پلوں سے ذیادہ ہے جو اس پل کو منفرد مقام دیتا ہے۔ فولادی رسوں سے جڑا ہوا یہ پل جن کی لمبائی 8100 فٹ ہے   دنیا میں ایک الگ امتیاز پاتا ہے۔ دسمبر 2004ء میں باقائدہ طور پر یہ پل ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔

 

 ۔ ڈونگائی پل۔ چائنا

 چین میں یہ پل سمندر پر بنایا گیا ہے جو دنیا کا لمبا ترین پل ہے جس کی لمبائی 20 میل ہے اس چھ لین والے پل کو دسمبر 2005ء میں باقائدہ طور پر ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔ اس پل کی خصوصیت یہ ہے سمندری طوفانوں کی صورت میں بھی یہ پل ٹریفک کے لئے محفوظ ہے۔

 

 ۔ نیشنل گریڈ تھیڑ ، بیجنگ

تیانامن سکوہر کے قریب واقع اس عمارت کو شیشے اور ٹائےٹینیم سے بنایا گیا ہے جس کا رقبہ 490 سکوہر فٹ ہے۔ جو ایک مصنوعی جھیل کے اوپر تیرتا دیکھائی دیتا ہے۔ جو بڑے تین ہالوں پر مشتمل ہے جن میں  نشستوں کی تعداد بلترتیب 2416، 2017، 1040 ہے۔ اس عمارت کی نیم شفاعیت کی وجہ سے رات کو اس کے پاس سے گزرنے والوں کو اداکاروں کی اداکاری کی جھلک نظر آتی ہے جو اس عمارت کی ایک خصوصیت ہے۔

 

 ۔ بیجنگ انٹرنیشنل ائر پورٹ

یہ ائرپورٹ دینا کا سب سے بڑا ائرپورٹ تصور کیا جاتا ہے    کھول دیا گیا۔ اور 2008ء کی بیجنگ اولمپکس گیم   میں شرکت کے لئے  مسافروں کو پہتریں سفری سہولیات دینے کے لئے اس ائرپورٹ کو 2007ء کے آخر میں کھول دیا گیا۔  اس ائرپورٹ کا رقبہ دس لاکھ مربع میڑ پر پھیلا ہوا ہے۔  جو چار کروڑ تیس لاکھ مسافروں کو سالانہ سفری سہولیات مہیا کرتا ہے۔ جس کا شمار دنیا کے دس مصروف تریں ائرپوڑس میں کیا جاتا ہے۔ اس ٹرمینل کی خصوصیت یہ ہے یہ سارا ایک چھت کے نیچے ہے۔ جس میں انوائرنامنٹ کنٹرول سسٹم لگا ہوا ہے۔ جو کاربن کو ختم کرتی ہے اور گرمی کو کم کرتی ہے

 

۔ پام دوبئی

سول انجینرنگ کے حیرت انگیز کاموں میں سے ایک ہے۔  تین مصنوعی جزیرے جو کجھور کے درخت کی شکل بناتے ہیں۔  جن کے نام پام جامیرہ، پام جبل اور پام دہارہ ہیں دنیا میں سے بڑے انسان کے بنے ہوئے جزیرے تصور کئے جاتے ہیں۔ ہر ایک جزیرے کو بنانے کے لئے ایک ارب کیوبک میڑ ریت اور پتھروں کو استعمال کیا گیا۔

اس جزیرے کے گرد    سمندری بڑی لہروں سے محفوظ رکنے کے لئے 17 کلومیڑ لمبی اور 200 میڑ چوڑئی دیوار بنائی گئی ہے۔



160