!!!!!!!اللہ تیرا شکر ہے

Posted on at


کہتے ہیں کہ انسان خطا کا پتلہ ہے اور یہ حقیقت بھی ہے۔ انسان بہت سے ایسے کام کر جاتا ہے جو قدرت کے قانون کے خلاف ہوتے ہیں۔ پر جب اسے خطا کا پتلہ کہا ہی گیا ہے تو یہ ہر قدم پر غلطیاں تو کرے گا۔ کیونکہ غلطیاں اس کی فطرت میں جو بیٹھ جاتی ہے۔ ان کے برعکس اگر جانوروں کی بات کی جائے تو ہمیں پتا چلتا ہے کہ وہ انسان کے ہاتھوں ہی تربیت لے کر کیسے ہوتے ہیں۔ ان کی تربیت اور ان کے کام کو دیکھ کر انسان بھی تعجب پسند ہو جاتاہے۔ جانور۔ پیڑ، پودے، چرند پرند، کیڑے مکوڑے یہ سب خدا کے شکر گزار ہوتے ہیں۔ پر انسان کسی طور پر خوش نہیں رہتا اور نہ ہی اپنے خدا کا شکر کرنا جانتاہے۔ خیر چلتے ہیں اور کچھ ایسا تذکرہ کرتے ہیں جو واقعی تعجب بھرا ہے۔ یہ کہانی ہے ایک گھوڑے کے بارے میں۔

 

ایک شخص اپنا گھوڑا فروخت کرنا چاہتا تھا۔ ایک خریدار آیا اور گھوڑا خریدنے پر آمادہ ہو گیا۔ گھوڑے کے مالک نے خریدار کو بتایا‘‘ لیکن ایک بات سن لیں میں نے ااسے ذرا اپنے ہی انداذ میں سدھارا ہے۔ اگر اس پر بیٹھ کر کہو؛‘‘اللہ تیرا شکر ہے’’ تو یہ دوڑنے لگتا ہے اور اگر کہو؛‘‘اللہ معاف کرے’’ تو یہ رک جاتا ہے۔ اب گھوڑے کے خریدار کو اس بات پر کہاں یقین آنا تھا۔ وہ سمجھا کے گھوڑے کا مالک جھوٹ بول رہا ہے۔ اور اس کی بات پر یقین نہ کیا۔ جب گھوڑے کے مالک نے اسے یقین دلایا اور کہا کہ ایک بار آزماہ کر دیکھ لیں تب آپ کو یقین آئے گا۔

 

گھوڑے کا خریدار آزمائشی طور پر گھوڑے پر سوار ہو گیا اور بولا؛‘‘اللہ تیرا شکر ہے’’!!!! تو گھوڑا آہستہ آہستہ دوڑنے لگ گیا۔ خریدار حیرت ذدہ ہو گیا اور اس نے دیکھا کہ وہ ایک ایسی چٹان کے کنارے پہنچ گیا ہے جس کے نیچے شور مچاتا دریا بہہ رہا ہے۔ اس کے اوسان خطا ہو گئے تاہم وہ بروقت چلا اٹھا؛‘‘اللہ معاف کرے’’!!!! گھوڑا عین چٹان کے کنارے پر پہنچ چکا تھا مگر یہ الفاظ سنتے ہی ایک جھٹکے سے ہی رک گیا۔ خریدار کے سینے سے بے اختیار ایک طویل سانس خارج ہوئی اور پیشانی سے پسینہ پونچھتے ہوئے بولا؛‘‘اللہ تیرا شکر ہے۔’’!!!!!!!!!

 

اب آگئے کیا ہوا ہو گا وہ تو سب کو سمجھ آ ہی گئی ہو گی۔ انسان اچھے وقتوں میں خدا کو یاد نہیں کرتا پر جب بھی اس پر برا وقت شروع ہوتا ہے تو وہ خدا سے گلے شروع کر دیتا ہے۔ یہی سب اس کہانی میں بھی ثابت کیا گیا ہے کہ کس طرح اور کیسے خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ خدا کا شکر تو ہر پل ہر لمحہ ہم پر لازم قرار دیا گیا ہے۔ ہمیں اپنی ایک ایک سانس کا ہر پل خدا کا احسان مند ہونا چاہیے اور زندگی کے ہر لمحے اور ہر پل میں بھی اس کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ ‘‘اےخدا! تیرا شکر ہے۔’’ ‘‘اےخدا! تیرا شکر ہے۔’’ ‘‘اےخدا! تیرا شکر ہے۔’’ ‘‘اےخدا! تیرا شکر ہے۔’’اور ‘‘اےخدا! تیرا شکر ہے۔’’

   

If you want to share my any previous blog click this link http://www.filmannex.com/blog-posts/aafia-hira/2.

Follow me on Twitter: Aafia Hira

Thanks for your support.

Written By: Aafia Hira   



About the author

Aafia-Hira

Name Aafia Hira. Born 2nd of DEC 1995 in Haripur Pakistan. Work at Bit-Landers and student. Life isn't about finding your self.LIFE IS ABOUT CREATING YOURSELF. A HAPPY THOUGHT IS LIKE A SEED THAT SHOWS POSITIVITY FOR ALL TO REAP. Happy to part of Bit-Landers as a blogger.........

Subscribe 0
160