یوسف علیہ سلام کا قصہ حصہ ٥

Posted on at


تفصیل یہ ہے کہ عزیز مصر کی بیوی نے گھر کے سارے دروازے بند کر کے حضرت یوسف اکیا سلام کو گناہ کی دعوت دی ، یوسف علیہ سلام نے کہا کہ الله مجھے اس برے کام سے بچاۓ . اور آپ کے شوھر میرے محسن ہیں . انہوں نے مجھے اپنے بچوں کی طرح پالا ہے . میں ایسی احسان فراموشی نہی کر سکتا . بعض روایت میں آتا ہے کہ حضرت یعقوب علیہ سلام کی صورت انھیں اس وقت نظر آئی جو انگلی منہ میں دبائے اس فعل سے رک جانے کا اشارہ کر رہے تھے

 

الله تعالیٰ کی مدد اپنے پیغمبر کے ساتھ تھی اور اس رحیم و کریم ذات نے آپ علیہ سلام کو اس گناہ سے بچا لیا . اگرچہ گھر کے دروازے بند تھے مگر یکدم خود بہ خود کھلنا شروع ھو گئے اور آپ علیہ سلام باہر کی طرف بھاگے . عزیز مصر کی بیوی ان کے پیچھے بھاگی اور انکا کرتہ پکڑ کر کھینچا جو پیچھے سے پھٹ گیا. اتفاق سے عزیز مصر گھر آ گیا . جب وہ عورت اپنے ناپاک ارادے میں ناکام ھو گئی تو اپنے خاوند کے پاس جا کر الٹا یوسف علیہ سلام کی شکایت کر دی

 

عزیز مصر کی بیوی نے کہا کہ اس نے بدنیت اور بدکاری سے مجھ پر حملہ کیا . اس کو جیل بھیجا جاۓ یا کوئی دردناک سزا دی جاۓ . یوسف علیہ سلام نے عرض کیا کہ یہ اپنا مطلب نکالنے کے لئے مجھے پھسلاتی تھی . اس موقع پر الله نے اپنے پیغمبر کی مدد فرمائی اور ایک دودھ پیتے بچہ نے شہادت دی اور کہا کہ یوسف کا کرتہ دیکھا جاۓ ، اگر وہ آگے سے پھٹا ہے تو عورت سچی ہے اور اگر پیچھے سے پھٹا ہے تو عورت جھوٹی ہے

 

جب عزیز مصر نے ان کا کرتہ دیکھا تو وہ پیچھے سے پھٹا ہوا تھا ، اس نے اپنی بیوی کو برا بھلا کہا' اور معافی مانگنے کو کہا اور خود یوسف علیہ سلام سے معافی مانگی . بعد میں اپنی عزت کے خیال سے آپ علیہ سلام کو جیل بھیجوا دیا

 

بقیہ حصہ اگلے بلاگ میں شایع ھو گا

اللہ حافظ

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160