جہاد کرنے والے

Posted on at


جہاد عربی زبان کا لفظ ہے۔ اسکے  معانی ہیں۔ کسی کام کیلئےمحنت و کوشش کرنا۔ اور شریعت میں اسے دین اسلام کا بول بالا بھی کہتے ہیں۔ اور دین اسلام سے نفرت کرنے والوں اور دشمنوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنے اور پھر اپنے مال اور اپنی جان کی قربانی دینے کےنام کو جہاد کہتے ہیں۔

   جہاد کی تین صورتیں ہیں۔  ایک ان سے جہاد کیا جاتا ہے۔ جو ہمارے دین اسلام کے دشمن ہوتے ہیں۔ ہم چاہے تو ہم ان سے مقابلے کریں۔ اوراپنے دین اسلام کی  حفاظت کریں۔ دوسرا یہ کہ ہم خود کو اپنی ذات  کو اپنے ذہن کو شیطانی ارادوں سے دور رکھیں۔ اپنے ذہن کو ہر غلط کام سے روکنا اور غلط سوچ رکھنے سے روکنا۔ تیسرا جہاد اپنے نفس کو غلط کام کرنے سے روکنے کو جہاد کہتے ہیں۔

  ان تمام باتوں کا مطلب یہ ہے۔ کہ جو بھی چیز ہمیں ہمارے رب راستے پر چلنے سے روکے ہمارے اور ہمارے رب کے راستے میں دیوار بنے۔اس وقت ہمت اور بہادری سے اور سچے دل سے اور اپنی پوری طاقت لگا کر اس کا مقابلہ کر نے کو جہاد کہتے ہیں۔ اپنے مال و جان کی پرواہ کیے بغیر اور اپنے دین کی سربلندی کیلئے جان دینا جہاد ہے۔ خدا کی راہ میں لڑنا جہاد کی قسمو ں میں سے ایک قسم ہے۔ جب کوئی مسلمان جنگ کیلئے نکلتا ہے۔ تو اسے اس بات کی پرواہ نہیں کہ وہ مر جائے گا۔ اگر وہ مر گیا تو گھر والوں کی دیکھ بھال کون کرے گا۔ بلکہ وہ اپنے دل میں کسی بھی قسم کا خوف نہیں رکھتا۔ اور وہ پھر ان سب باتوں کی فکر کئے بغیر جنگ کرنے کیلئے نکلتا ہے۔

جو شخص جہاد میں حصہّ لیتا ہے۔ اسے مجاھد کہتے ہیں۔ اور وہ ان لوگوں سے بڑی ہمت و بہادری سے جنگ کرتا ہے۔ جو دین اسلام کےدشمن ہوتے ہیں۔

 جو لوگ نہیں چاہتے کہ مسلمان اپنے رب کی عبادت کریں۔ دشمن کی فوج کتنی ہی طاقتور کیوں نہ ہو ہمیں اس سے ڈرنا نہیں چاہئے بلکہ پوری طاقت کے ساتھ  اس کا مقابلہ کریں۔

      اے اللہ ہمیں بھی جہاد کرنے کی توفیق عطا فرما۔ (آمین

 

 

 



160