یوسف علیہ سلام کا قصہ ٦

Posted on at


   

جیل میں یوسف علیہ سلم کے ساتھ دو قیدی اور بھی موجود تھے . دونوں نے خواب دیکھے اور یوسف علیہ سلام کو سنایا 

 

ایک نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ میں شراب نچوڑ رہا ھوں ، دوسرے نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ میں روٹیاں اٹھاۓ سر پہ جا رہا ھوں اور اس میں سے پرندے نوچ نوچ کر کھاتے ہیں . آپ علیہ سلام ہمیں نیک معلوم ہوتے ہیں اس لئے آپ ہی ہمیں تعبیر بتا دیجیئے . یوسف علیہ سلام نے انکو دعوت حق دی اور اور پھر ان کے خوابوں کی تعبیر بتلائی اور کہا کہ پہلا والا رہا ھو گا اور اپنے آقا کو شراب پلائے گا جب کہ دوسرا سولی پر چڑھایا جاۓ گا

 

جس کے بارے میں آپ علیہ سلام نے رہائی کا گمان کیا تھا اس سے کہا کہ بادشاہ سے میرا تذکرہ بھی کرنا مگر وہ جا کر بعد میں بھول گیا اور یوسف علیہ سلام کو اس وجہ سے کچھ سال مزید جیل میں رہنا پڑا

قادر قدیر و مقتدر ہے ذات کردگار

اس کے ہر کام میں ہیں حکمتیں ہزار

 

                                

ایک رات کو بادشاہ مصر نے خواب میں دیکھا کہ سات موتی گائیں ہیں جن کو سات دبلی گائیں کھا گئیں ، نیز سات سبز بالیں ہیں اور اس کے علاوہ سات خشک بالیں بھی ہیں . بادشاہ نے یہ خواب اپنے درباریوں کو سنایا اور کہا کہ اس کی تعبیر بتلاؤ . درباریوں نے کہا کہ یہ پریشان خیالات ہیں ، نیز ہم خوابوں کی تعبیر بھی نہیں جانتے اور نہ یہ علم ہمارے پاس ہے . وہ قیدی جو رہا ھو کر آیا تھا اس نے کہا کہ مجھے اجازت دیں میں میں آپ کو پوچھ کر بتاؤں گا

 

وہ واپس یوسف علیہ سلام کے پاس آیا اور بادشاہ کا خواب سنایا . آپ علیہ سلام نے کہا کہ تم سات سال خوب غلہ بونا . پھر جو فصل کاٹو تو اسے بالوں میں ہی رہنے دینا ، پھر سات سال شدید قحط کے آیئں گے جن میں یہ ذخیرہ استعمال ھو گا پھر اس کے بعد ملک میں بارش ھو گے بہت ، تو سب خوش حال ھو جایئں گے

 

انتظار فرمائیں اگلے حصہ کا

اللہ حافظ

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن  



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160