جابر بن حیان ۔ دنیا کا پہلا کیمیا دان

Posted on at


جابر بن حیان وہ پہلے سانس دان تھے جنھیں دنیا نے کیمیا دان کا نام دیا۔ آپ عباسی دور کے نام ور شخصیت تھے۔ مغرب میں آپ کو جیبر کہا جاتا ہے۔ یہ دراصل لا طینی زبان میں جابر کی بگڑی ہوئی شکل ہے، اس لیے اگر انگریزی کی کتابوں میں آپ لکھا ہوا دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ اس سے مراد مسلم سا ئنس دان جابر بن حیان ہے۔ جابربن حیان ۷۳۷ء میں ایران کے صوبہ رضاوی خراسان کے تاریخی شہر طوس میں پیدا ہوئے۔ جابر بن حیان ابھی کم عمر تھے کہ اُن کے والد احمد حیان وفات پا گئے۔ ماں اور بیٹا دنیا میں اکیلے رہ گئے۔ خراسان میں اُن کے خاندان کا کوئی فرد نہیں تھا ، لہذا اُن کی والدہ انھیں تربیت اور حفاظت کے خیال سے اپنے وطن یمن واپس لے آئیں۔ یہاں آپ کے ننھیال کا قبیلہ ازد تھا، جہاں آپ سے محبت کرنے والے اور دیکھ بھال کرنے والے بہت لوگ تھے۔


جابربن حیان نے قرآن پاک کی تعلیم ایک لائق استاد حربی الحمیری سے حاصل کی۔ انھی سے آپ نے ریاضی اور فلسفے کے علوم حاصل کیے۔ آپ نے حضرت امام جعفر صادق ؒ سے مذہبی تعلیم حاصل کی۔ یہ اُنھی کا فیض تھا کہ آپ زندگی بھر سختی سے مذہب کی پابندی کرتے رہے۔


جابر بن حیان نے علم حاصل کرنے کے لیے زندگی میں بہت سے سفر کیے۔ آپ یمن سے خراسان ، خراسان سے واپس یمن پھر یمن سے مدینہ منورہ گئے۔ مدینہ منورہ ہی میں آپ نے حضرت امام جعفر صادق ؒ سے علم حاصل کیا۔ امام کی وفات کے بعد آپ عراق کے شہر کوفہ چلے گئے۔ کوفہ میں آپ سناروں کی گلی نامی کوچے میں رہنے لگے۔ یہاں آپ نے بے شمار سائنسی تجربات کیئے اور متعدد کتابیں لکھیں۔ خلیفہ ہارون الرشید کو آپ کے علم و فضل اور کام کا پتا چلا تہ انھوں نے آپ کو بغدادبلا لیا۔ آپ ایک لمبے عرصے تک بغداد میں رہے۔ لیکن جب بغداد کے سیاسی حالات خراب ہوئے تو آپ واپس کوفہ آگئے۔ باقی عمر آپ کوفہ ہی میں رہے۔ آخری عمر میں صرف ایک دفعہ خلیفہ مامون الرشید کی دعوت پر اس کے دربار میں خلعت یعنی شاہی انعام لینے کے لیے گئے۔


جابر بن حیان اپنے زمانے کے ان چند لوگوں میں سے تھے جو یونانی زبان بہت اچھے طریقے سے جانتے تھے۔ یونانی زبان اس لیئے اہم تھی کہ اس زمانے میں سائنس کی زیادہ تر کتابیں یونانی زبان میں لکھی ہوئی تھیں۔ آپ نے یونانی زبان سے براہ راست علم حاصل کیا اور اسے عربی میں ترجمہ بھی کیا۔


جابر بن حیان تجرباتی کیمیا کے بانی ہیں۔ اس پہلے کیمیا میں تجربہ کرنے کی کوئی روایت نہ تھی۔ آپ وہ پہلےکیمیا دان تھے۔ جنھوں نے باقاعدہ ایک تجربہ گاہ بنائی تھی۔ آپ کا کہنا تھا۔ کیمیا میں سب سے ضروری چیز تجربہ ہے۔ جو شخص اپنے علم کی بنیاد تجربے پر نہیں رکھتا، وہ سخت غلطی کرتا ہے۔


صدیوں پہلے جابر بن حیان اپنے تجربات کے ذریعے سے ایٹم کی اندرونی ساخت جاننے کے بہت قریب پہنچ گئے تھے۔ آپ نے یہ راز پالیا تھا کہ تمام دھاتیں ایک ہی چیز سے بنی ہوئی ہوتی ہیں۔ تمام دھاتوں میں بنیادی فرق صرف توازن کا ہوتا ہے۔ اگر اسے تبدیل کردیا جائے تو ایک دھات کو دوسری دھات میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ آج طاقت ور خُرد بینوں کی مدد سے انسان جان چکا ہے کہ تمام دھاتیں ایٹموں سے بنی ہیں اور ان میں صرف ذرات ، الیکٹران ، پروٹان ، نیو ٹران کی ترتیب اور تعداد کا فرق ہوتا ہے۔ جدید سائنس کو ایٹم کی اس بنیادی ساخت کا علم اٹھارویں اور انیسویں صدی میں ہو جب کہ جابر نے آج سے بارہ سو سال پہلے اپنے تجربات سے اس بات کا اندازہ لگالیا تھا۔


دنیا میں سب سے پہلے جابر بن حیان نے چمٹرا رنگنے ، خضاب تیار کرنے ، لوہے کو وارنش کرنے ، دھاتوں کو صاف کرنے ، موم جامہ بنانے ، لوئے کو زنگ سے بچانے اور فولاد بنانے کے طریقے بتائے۔ قرع انبیق جابر کی قابل قدر ایجاد ہے جس سے کشید کرنے، عرق کھینچنے ، ست یا جوہر نکالنے کا کام لیا جاتا تھا۔ آپ کا تیار کردہ شورے کا تیزاب آج دنیا بھر کی تقریباً ہر فیکٹری میں استحمال ہورہا ہے۔ اس کے بغیر کوئی کیمیکل فیکٹری کام نہیں کر سکتی۔ اس طریقے کے ذریعے سے آپ نے سٹرک ایسڈ ، ٹارٹارک ایسڈ ، ہا ئیڈروکلورک ایسڈ جیسے تیزاب بھی تیار کیے جو فصلوں کی بہتری میزائل ٹیکنالوجی، لوئے سے فولاد:سٹیل: بنانے اور کھادوں کی تیاری میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس سے آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ آنے والی نسلوں پر جابر بن حیان کا کتنا بڑا احسان ہے۔


جابر بن حیان نے تین ہزار کے قریب مضامین اور کتابیں لکھیں۔ آپ نے صرف سا ئنس ہی پر نہیں بلکہ شاعری اور تاریخ پر بھی کتابیں لکھیں۔ صدیوں پہلے آپ کی زیادہ تر کتابیں لا طینی زبان میں ترجمہ ہوچکی تھیں۔ اس کے بعد انگریزی اور فرانسیسی میں بھی آپ کی بہت سی کتابوں کے ترجمے ہوئے۔ آپ کی اہم ترین کتابوں میں ، اسرار الکیمیا ، اصول الکیمیا ، الرحمتہ ، المکتسب ، الخمائر الصغیرہ ، کتاب الخواص شامل ہیں۔ آپ نے یونانی زبان سے تراجم کیے جن میں اقلیدس کی ہندسہ اور بطلیموس کی مجسطی اہم ہیں۔



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160