حضرت موسیٰ ٥

Posted on at


                                            

                                                

 

‍حضرت ‍‌‌‌‌‌‌‌‍موسیٰ علیہ سلام اپنے سسر حضرت شعیب علیہ سلام سے رخصت ہو کر سفر میں جا رہے تھے کہ ان کو ور ان کی بیوی کو آگ کی ضرورت محسوس ہوئی . قریب کوئی آگ دکھائی نہ دی ، طور پہاڑ پر نگاہ پڑی تو آپ علیہ سلام کو وہاں آگ کی چنگاری نظر آئی . آپ علیہ سلام نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم یہیں ٹھہرو ، میں وہاں سے کوئی آگ کی چنگاری لاؤں تاکہ تم اسے تاپو اور سردی کا اثر زائل ہو ، پھر جب آپ علیہ سلام آگ کے پاس پہنچے تو میدان کے دائیں طرف برکت والے مقام پر ایک پیڑ سے ندا آئی

اے موسیٰ ! بیشک میں الله ہوں ، رب ہوں تمام

جہانوں کا . اپنا عصا زمین پر ڈال

                                      

موسیٰ علیہ سلام نے دیکھا کہ وہ عصا لہراتا ہوا سانپ بن گیا . آپ خوف سے پیٹھ پھیر کر چلنے لگے اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھا . الله تعالیٰ نے آواز دی کہ

اے موسیٰ ! سامنے آ اور ڈر نہیں ، بیشک

تو امان میں ہے . اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال

وہ سفید چمکتا ہوا بے عیب نکلے گا اور

اپنا ہاتھ سینے پر رکھ لے ، خوف دور ہو جاۓ گا

یہ دونوں دلیلیں تیرے رب کی طرف سے ہیں

اب تو فرعون کے پاس جا ،اس کو اور اس کے درباریوں

کو دعوت حق دے . بیشک وہ بے حکم لوگ ہیں

 

موسیٰ علیہ سلام نے کہا کہ

اے میرے رب ! میں نے ان کہ ایک آدمی قتل کر

دیا ہے ، مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے قتل کر دے گے

میرا بھائی ہارون مجھ سے زیادہ صاف زبان رکھتا

ہے ، تو اس کو میری مدد کے لئے رسول بنا تاکہ

وہ میری تصدیق کریں ، مجھ کو ڈر ہے کہ وہ مجھے

جھٹلائیں گے

 

الله نے فرمایا کہ

ہم جلد ہی تیرے بھائی کو تیری قوت بنا دے گے

اور تم دونوں کو غلبہ عطا کریں گے ، تم دونوں

بھائی اور تمھارے پیروکار ان نافرمانوں پر غالب آئیں

گے

 

 

 

                                         

 



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160