حقوق العباد

Posted on at


حقوق العباد سے مراد بندوں کے حقوق ہیں۔ اللہ تعالی نے بندوں کے حقوق ادا کرنے پر بہت زور دیا ہے۔ ان حقوق میں والدین ، رشتہ دار ، مہمان ، اجنبی، پڑوسی ، مسافروں ، خادموں اور غلاموں وغیرہ کے حقوق شامل ہیں۔ والدین کے حقوق میں سے کچھ حقوق یہ ہیں۔ کہ ان کا ادب کریں ان کا کہنا مانیں ، کبھی اونچی آواز میں بات نہ کریں وغیرہ ۔ پڑوسی کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں۔ جیسے ان کے آرام کا خیال کرنا یعنی اونچی آواز میں ریڈو یا ٹیلی وژن نہ سننا تاکہ شور سے وہ پریشان نہ ہوں ہو سکتا ہے کوئی بیمار ہو یا عبادت کر رہا ہو۔


والدین اور اولاد کے حقوق کے بعد اسلام سب سے زیادہ اہمیت رشتہ داروں کے حقوق کو دیتا ہے۔ مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے عزیز و اقارب کے حقوق کا خیال رکھیں۔ اور ان کی ضرورتوں کو پورا کریں۔ اور جو کچھ اللہ کی راہ میں خرچ کرو اس میں ترجیح اپنے غریب اور نادار رشتہ داروں کو دو ۔قرآن و حدیث میں پتہ چلتا ہے کہ رشتہ داروں کے حقوق کو اللہ تعالی نے کتنی اہمیت دی ہے۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے رشتہ داروں سے تعلق توڑنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا۔


اسی طرح مہمانوں کے حقوق کے بارے میں بہت زور دیا گیا ہے۔ ان سے حسن سلوک کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اور مہمانوں کو اللہ تعالی کی رحمت قرار دیا گیا ہے۔ رسولؐ اللہ کے گھر میں جب کوئی مہمان آتا تو آپ اس کی خدمت میں کوئی کسر نہ چھوڑتے۔ اسی طرح مہمان کو بھی چاہئے کہ زیادہ دیر رک کر میزبان کو تکلیف نہ پہنچائے۔


مریض کی عیادت کرنا ایک مسلمان پر دوسرے مسلمان بھائی کا حق ہے۔ اور اللہ سے محبت کا تقاضا ہے نبی کریمؐ خود بھی مریضوں کی عیادت کرتے اور ان کی صحت یابی کی دعا کرتے تھے اور دوسروں کو بھی اس کی تاکید فرماتے تھے۔ اللہ تعالی سے تعلق رکھنے والا اس کے بندوں سے بے تعلق نہیں ہو سکتا۔ مریض کی غم خواری اور ہمدردی سے غفلت برتنا دراصل اللہ سے غافل ہونا ہے۔



160