شترمرغ کی افزائش اور فارمنگ

Posted on at


شترمرغ کا شمار ان پرندوں میں کیا جاتا ہے جوفربا نما اور بڑے جسامت میں خصوصا افریقہ اور آسٹریلیا  میں پایا جاتا ہے۔  یہ اپنی شکل و شبات میں دوسرے  پرندوں سے مختلف نظر آتا ہے ، لمبی گردن اور لمبی ٹانگے۔  لمبی ٹانگوں کی مدد سے اس کی دوڑنے کی رفتار کسی تیز رفتار جانور سے کم نہیں، جو نوے کلومیڑ سے زیادہ ہو جاتی ہے اور بعض کے نزدیک پچانوے کلومیڑ تک فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔ جس طرح اس کا قد کاٹھ اور جسامت ہے اسی طرح اس کا انڈہ بھی دوسرے پرندوں کے مقابلے میں بڑا ہوتا ہے۔


ہمارے ملک میں شترمرغ قدرتی طور پر موجود نہیں ہے لیکن کچھ صنعتکار اور تاجراس پرندے کو افریقہ اور آسٹریلیا سے گوشت ، انڈوں اور چمڑے کے لئے  درآمد کر رہے ہیں۔   چونکہ ابھی اس تجارت کا دائرہ صرف ملک کے چند شہروں تک محدود ہے اسلئے گورنمنٹ اس صنعت کے فروغ کے لئے کوئی خاطرخواہ انتظامات نہیں کر رہی جس سے عوام میں اس صنعت میں دلچسپی اور شعور کا فقدان ہے۔



دلچسپ امر یہ ہے کہ اس کے گوشت میں کولیسڑول اور چربی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے لہذا اس کا گوشت انسان کی  صحت کے لئے مفید قرار دیا ہے۔ دوسرے پوٹری کے پرندوں کے برعکس اس پرندے کو ویکسی نیشن  کی ضرورت نہیں ہوتی لہذا اس کے لئے دوائیوں کا استعمال بھی نہیں ہے۔



صوبہ پنجاب کے زیریں علاقے اور صوبہ سندھ کے علاقوں کی آب و ہوا اس پرندے کے افزائش کے لئے نہایت مواقف ہیں۔ اس کا وزن دو سو کلو گرام تک ہوتا ہے لہذا اس پرندے کو گوشت کے آسان حصول کے لئے   دنیا بھر میں بہت سے ممالک نے اس کی فارمنگ کو صنعت کا درجہ   دے دیا ہے۔ اس کے انڈے کا وزن بھی اس طرح 1.5 سے 2 کلو تک کا ہو سکتاہے جس سے غذائی ضرویات بڑے پیمانے پر پوری کی جاسکتی ہیں۔


شتر مرغ ایک سبزی خور پرندہ ہے اس کی خوراک میں  جڑی بوٹیاں گھاس وغیرہ شامل ہے۔ اوسطاً ایک نارمل شترمرغ دن میں 3 کلو تک گھاس وغیرہ کھا سکتاہے ۔ ایک اور دلچسب بات اس کی عمر بھی 30 سے 70 سال تک بتائی جاتی ہے اور مادہ شترمرغ 30 سال تک انڈے دیتی ہے لیکن یہ اپنے بریڈنگ سیزن میں ہی جو سال میں 3 یا 4 ماہ تک ہو سکتا ہے۔ ہمارے دہی علاقوں میں ویسے بھی لائو سٹاک کو سنبھلانا کوئی مسلہ نہیں۔ جہاں لوگوں کا بڑا پیشہ زراعت ہے۔ ان پرندون کو ایسے غربت زدہ دیہاتوں میں حکومتی قرضوں کی صورت میں دینا چاہئے تاکہ ان علاقوں کے لوگوں کو روزگار کے موقع مل سکے۔



اس کے گوشت میں آئرن، پرٹین اور کیلشیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔


شترمرغ  کا چمڑہ اپنی نرم ، موٹی اور پائیدار کھال کی وجہ سے چمڑے کے صنعت میں دنیابھر میں مقبول ہے جو مختلف مصنوعات پرس ، جوتے ، کوٹ و دیگر لیدد کی مصنوعات بنانے کے کام آتی ہیں۔


شتر مرغ کے سر میں موجود مغز بھی انسانوں کے اندر ایک مخصوص بیماری آلزمار کے لئے مفید ہے۔


 


حکومت کو اس صنعت کو خصوصی دلچسپی کے ساتھ فروغ دینا چاہئے اس کو باقائدہ صنعت کا درجہ دے کر جہاں لوگوں کو شترمرغ کے گوشت کی طرف لانا ہے وہاں دنیا میں گوشت کی بڑتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے اس کے گوشت کو برآمد کرکے اچھا خاصا زرمبادلہ بھی لایا جاسکتا ہے اور آنے والے وقت میں دنیا میں غذائی ضروریات کو بھی پورا کیا جا سکتا ہے سرمایہ کاروں کو اس صنعت کی طرف راغب کرنے کے لئے  پروگرام تشکیل دے اس کاروبار کے پوٹنشل کا بتائے جس میں  کم خرچ میں زیادہ آمدن لی جا سکتی ہے اور جس سے لوگوں کو ملک کے اندر بہترین روزگار کے مواقع بھی میسر آئے گےاور سستی اور میعاری غذائی ضرویات بھی۔  




160