"میری بہن میری دوست "

Posted on at


 

ہلکی بارش انسان میں ایک عجیب سی روماندگی پیدا کرتی ہے جب بھی ہلکی بارش شروع ہوتی، مجھے اس کی یاد ستانے لگتی میں جب بھی باہر جاتی تو اس کا ساتھ  ہاتھ تھامے میلوں تک نکل جاتی- اس کی موجودگی مجھے دھوپ میں چھاؤں جیسی لگتی- اس کا رنگ بے شق گورا نہیں-  مجھے اس کی ایک بات اچھی لگتی تھی کہ وہ کبھی بھی مجھے اکیلے نہیں جانے دیتی تھی کہی بھی-

بارش میں اس کی خوشی کی انتہا نہ رہتی تھی – وہ چلتے چلتے کبھی ہلکی اور کبھی بلند آواز میں گنگناتی تھی-

 

میں ہر وقت اس سے پیسے مانگتی تھی اور جب وہ میرے سے مانگتی تھی تو میں اسے یہ بول بول کر ہے تھک جاتی کے واپس لازمی دینا- وہ ہمیشہ امی کی ڈانٹ سے مجھے بچاتی- جس وقت کہو جو کہو بنا کر دے دیتی- اور جب وہ مجھے کسی کام کا کہتی تو میں ہمیشہ پہلے یہ بولتی "نہیں" اور وہ بولتی کہ تم ہمیشہ یہی بولتی ہو اور اسی طرح اپنا کام بھی کروا لیتی-

 

 

میں ان کو اپنی ساری باتیں بتاتی تھی – اور وہ پہلے نہیں بتاتی پھر ١ دم سٹارٹ ہوتی اور بسس بولتی ہی رہتی – میں صبح روز ان سے نیا ہیئر سٹائل بناتی – ١ دن  ہم اپنی  نانو اماں  کے گھر گۓ تھے اور وہ ادار ان کے ساتھ بازار چلی گئی میں سارا دن چپ بیٹھی رہی ایسا کے کبھی وہ بھی نہ سوچ سکے – کبھی ادار کبھی ادار اور اس دن بھی بارش تھی- میں انھے ٹوٹ کر یاد کر رہی تھی – مجھے بے کلی سی محسوس ہو رہی تھی – اور مجھے اس "چھتری" کی کمی محسوس ہو رہی تھی

 



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160