اچھی صحت کے لیے کچے پھل اور سبزیاں پکے ہوئے پھلوں اورسبزیوں سے بہتر ہے سبزیوں او پھلون کے بارے میں یہ بحث کئی برسوں سے سن رہے ہیں میری نظر میں جب کھانے کی تیاری کے لیے چولہے پر آگ جلائی جاتی ہے تو یہی وہ لمحہ ہوتا ہے کہ ہم کھانے کی افادیت کو تبدیل کررہے ہوتے ہیں جتنی بھی غذائین ہیں ان کی اصل شکل میں استعمال کرنے کا مطلب ہے کہ پھل ، اور سبزیاں نٹس اور بیجوں کو بغیر پکے ہوئے یا بغیر فرائی کیے ہوئے یوں ہی کھایا جائے
ابھی تک یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ ایک دن میں کچی سبزیون کا استعمال کس مقدار میں کیا جانا چاہیے مگر پھل اور سبزیوں کی مقدار میں بتدریج اضافہ ہی اچھی صحت کا ضامن ہے ملاوٹ سے پاک اور مصنوعی کیمیکلز کی کھاد سے بوئے گئے پھلوں کا انتخاب مشکل ہے باسی ڈبل روٹی اور کیفین سے بھرے کافی کا ایک کپ ناشتے میں پینے سے کہیں بہتر ہے کہ آپ صبح میں کوئی پھل یا نٹس وغیرہ کھا کر دودھ پی لیں ملازمت پیشہ افراد کو بھی چاہیے کہ وہ آفس کی دراز یا بیگ میں بھنے ہوئے چنے ، انجیر ، کشمش یا کھجور رکھیں تا کہ کام کی زیادتی کی وجہ سے اگر کھانا وقت پر نہ بھی ملے تو ان چیزوں سے معدے کو تقویت دی جاسکے
اللہ تعالی نے ہمیں اتنی پیاری زندگی عطا فرمائی اسکو انجوائے کرنا چاہیے ، سب کچھ کھانا چاہیے ، لیکن اعتدال سے کسی بھی چیز کی غیر متوازن مقدار بے شک صحت کے لیے اچھی نہیں ہوتی بس اس بات کا خیال رکھین کہ جو آپ کھا رہے ہیں اسکا معیار کیا ہے، سائنس نے بھی ثابت کردیا ہے کہ دنای میں نانوے فیصد انسانی غذا کا سب سے اہم اور بنیادی ذریعہ کچی غذائیں ہیں کچی سبزیاں ذائقے میں اتنا مزہ نہیں دیتی لیکن ان مین وٹامن اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ۔