جب مال عنیمت کو شخصی عمل بنا لیا جائے گا اور امانت کو عنیمت سمجھا جائے گا
زکوٰۃ ادا نہیں کی جائے گی
علم دین، دنیا طلبی کے لئے سیکھا جائے گا
مرد اپنی بیوی کی اطاعت کرنے لگے گیں
اور اپنی ماں کی نافرمانی کرنے لگے گیں –
آدمی اپنے دوست کے ساتھ نیک سلوک کرے گا اور باپ سے سختی اور بد اخلاقی کرے گا-
اور مسجد میں شور و غل ہونے لگے گا
جب قبیلے کا سردار بدترین شخص بن جائے گا
اور قوم کا سربراہ بد ترین شخص ہو گا
آدمی کا اعزاز و اکرام اس کے شر سے بچنے کے لئے کیا جائے گا
مرد بھی ریشم کے کپڑے پہنانے لگ جائے گے
ناچ گانے والی عورتوں اور گانے بجانے کی چیزوں کو اپنا لیا جائے گا
لوگ کثرت سے شراب پینے لگے گے
اس امت کے پیچلے لوگ اگلے لوگوں پر لعنت بجھیں گے
تو اس وقت سرخ اندھی ، زلزلے ، زمین کے دھنس جانے، شکل بگڑ جانے اور اور پتھر برسنے کا انتظار کرو اور ان نیشانیوں کا انتظار کرو جویکے بعد دیگرے اس طرح آۓ گی جیسے ہار کی لڑی ٹوٹ جانے سے اس کے دانے یکے بعد دیگرے بکہرتے جاتے ہیں-