معاشی و سماجی مسائل اور ان کا حل

Posted on at


آج کے انسان کو پہلے کے مقابلےمیں کہیں زیادہ آسائشیں اورسہولتیں مہیا ہیں آمدنی اور تفریح کے ںرائع بھی بے شمارہیں۔لیکن اسکے باوجود بعض افراد کاخیال ہے کہ سب مثبت تبدیلیاں اپنی جگہ مگرآج بھی زیادہ تر لوگ اپنی زندگی سے ٖغیر مطمئن اور نہ خوش نظر آتے ہیں ۔بلکہ جیسے زمانہ آگے بڑھتا جا رہا ہے خوش گوار تعلقات ‘حقیقی خوشی ‘ذہنی سکون اور قلبی اطمینان کا حصول مشکل سے مشکل تر ہو جارہا ہے۔آخر کیوں؟


آج کے جدید دور میں جدید سہولیات یا آسائش سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے  یہاں کہ آسائش بھی آئے دن بدلتی رہتی ہیں جو زندگی کو مزید تیز تر بنا دیتی ہیں تعشیات کے حصول کےلیے ہم زیادہ تر کام کرتے ہیں۔اس طرح ہمارے پاس دوسرے کیلئے تو درکنار اپنے لئے وقت نکالنا مشکل ہوجاتاہے۔اور یہ چیز ہمیں اضطراب اور نا خوش کرنے کے ساتھ ھمارے آپس کے تعلقات کو بھی بری طرح متاثر کر تی ہے لوگ اگر بیوی بچوں والے ہوں تو اکثر یہ شکایت کرتے ہیں کہ مختلف مسائل نے انہیں چاروں طرف گھیر رکھا ہے اور اگر غیر شادی شدہ ہیں تو انہیں مسلسل یہ احساس ستائے رکھتا ہے کہ ان کی زندگی میں خوشگوار تعلقات کا فقدان ہے جوکہ ہمارے لئےنفسیاتی طور پر نہیں بلکہ طبی حوالے سے بھی نقصان کا باعث بنتا ہے۔منشیات کا استعمال بھی اس سلسلے کے راستےاختیار کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ بے اطمینان اور مستقل پریشانی ‘معدے کی خرابی‘نیند نہ آنے کا مرض‘قوت مدافعت میں کمی اور ڈپریشن یہاں کہ دل کے دورے کاباعث بھی بن جاتی ہے۔


ہماری زندگی میں ایسی بے شمار خوشیاں موجود ہیں جو ماں کی نصیحت کی طرح کبھی پرانی نہیں ہو تیں۔ لیکن ہم نے انہیں پس پشت ڈال دیا ہے اگر یقین نہ آئے تو ابھی اور اسی وقت ایمانداری سے اپنا جائزہ لے کر دیکھ لیں۔ہماری بات کس حد تک درست ہے آپ کو اندازہ ہو جائے گا۔


دراصل جب ہم اپنے وسائل میں رہ کر جینا نہیں سیکھیں گے اور پیسے کی ہوس کو کم نہیں کریں گے پریشانی ‘بے اطمینانی اور دباو سے نجات نہیں مل سکتی ۔ ویسے انسان کی فطرت ہے کہ اسے جتنا بھی ملے وہ نہ شکرا رہتا ہے۔جب ہم شکر کرنا سیکھ لیں گے تو ہمارے مسائل بھی ختم ھونا شروع ھو جائیں گے۔اس لئے ہمیں قناعت شکر اور میانہ روی جیسی صفات اپنے اندر پیدا کرنا ھونگی یہ وہ ہتھیار ہے جن سے لیس ہو کر انسان کی زندگی آسان ہو جاتی ہے۔



About the author

160