منافقت

Posted on at


منافقت کا مطلب ہے کہ انسان اپنے اصلی کردار اور اپنے دل کی چھپائے اور ظاہر یہ کرے جیسے وہ ایک بہت اچھا دیانت دار اور ہمدرد انسان ہے۔ یعنی باطن میں کچھ اور ہو اور ظاہر میں کچھ اور۔ آپؐ نے فرمایا کہ بعد کے زمانے میں کچھ ایسے مکار لوگ پیدا ہونگے جو دین کی آڑ میں دنیا کا شکار کریں گے۔ لوگوں پر اپنی دین داری کا رعب جھاڑنے کے لئے جھوٹا موٹا لباس پہنیں گے۔ ان کی زبانیں شکر سے زیادہ میٹھی اور دل بھیڑیوں جیسا ظالم۔ یہ تمام کام بہت نیکی اور اجرو ثواب کے لئے کریں گے۔ لیکن منافقت کی وجہ سے ان کو ثواب کی بجائے عذاب ملے گا۔

منافقت کرنے والا لوگوں کو خوش کرنے کے لئے اور یہ ظاہر کرنے کے لئے کہ اس کے دل میں ان کے لئے بڑی عزت و محبت ہے ان کی خوشامد کرتا ہے۔ ہر جگہ اور ہر وقت ان کی تعریف کرتا ہے۔ اور ہر بات میں ان کی ہاں میں ہاں ملاتا ہے۔ رسولؐ اللہ  نے فرمایا جو شخص کسی کے سامنے اسکی تعریف کرتا ہے وہ گویا اسے ہلاک کر دیتا ہے۔ اور کسی کے سامنے اسکی تعریف کرنے والے کے متعلق فرمایا کہ اس کا منہ مٹی سے بھر دیا جائے۔

منافقت کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ لباس، بول چال، اور رہن سہن ایسا اختیار کرے جیسے یہ شخص بڑا اللہ والا ، درویش، بڑا عالم  و فاضل ، بڑا شریف اور نیک انسان ہے۔ جبکہ حقیقت اس کے خلاف ہو۔  اور یہ سب کچھ منافقت کے طور پر کیا جا رہا ہو۔ منافقت کرنے والا معاشرے میں بدنام اور ذلیل ہو جاتا ہے۔ ایسا شخص معاشرے میں تنہا رہ جاتا ہے۔ کوئی اس کے ساتھ دوستی اور محبت برقرار نہیں رکھ سکتا اپنے آپ کو لوگوں کا ہمدرد اور خیر خواہ ثابت کرنے کے لیےبھی منافقت کی جاتی ہے۔ ایسا انسان یہ سمجھتا ہے کہ اس نے منافقت کے ذریعے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔ لیکن حقیقت میں اس کے فوائد کم اور نقصانات زیادہ ہوتے ہیں۔ جو خصلت انسان کے لیے دنیا اور آخرت میں تباہ کن اور نقصان دہ ہو عقل کا تقاضا ہے کہ اس سے بچا جائے ۔ اللہ تعالی ہمیں توفیق دے کہ ہم اس برائی سےدور رہ سکیں

آمین۔



160