پاکستان قدیم تہذیبوں کا گہوارہ

Posted on at


پاکستان جس خطے میں واقع ہے اس کو قدیم زمانے میں ہند کہا جاتا تھا۔ پروفیسر ڈاکٹر آرنلڈ ٹائن بی نے ہند کو ابتدائی تہذیبوں کا گہوارہ گردانا ہے۔  مزید براں علم آثار قدیمہ اور علم عمرانیات بھی اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ دنیا کی قدیم ثقافتیں جہاں مصر اور یونان میں تھیں وہاں ہندوستان میں بھی کئی قدیم ثقافتیں تھی ۔ جن میں زیادہ مشہور گندھارہ اور وادی سندھ کیتہذیبیں ہیں۔

چین کا مشہور سیاہ اور زائر ہیون سانگ،( جو ساتویں صدی عیسویں کی ابتداء میں گندھارا آیا) لکھتا ہے کہ گندھارا کی سیاست دریائے سندھ کے مغربی علاقوں یعنی وادی پشاور، سوات، بونیر اور باجوڑ کے علاقوں پر مشتمل ہے۔ گندھارا کا پہلی دفعہ ذکر ہندوؤں کی مذہبی کتاب "رگ وید " میں کیا گیا۔ گندھارا ایران کے ہخا منشی بادشاہ ڈاریس کی سلطنت کا ایک صوبی تھا۔ چھٹی صدی قبل مسیح سے لے کر پہلی صدی عیسویں تک اس کا دارالخلافہ" پشکلاوتی " ( موجودہ چارسدرہ ) تھا جبکہ اس کے بعد پشاور اس کا دارالخلافہ بنا ۔ عام خیا ل یہ ہے کہ ٹیکسلا بھی گندھارا کا دارلخلافہ رہا ہے لیکن یہ بات درست نہیں۔ اس پورے دور میں کبھی بھی ٹیکسلا گندھارا کا دارالخلافہ نہیں بنا تاہم یہاں بدھ مت کی تعلیمی یونیورسٹی کی وجہ سے  ٹیکسلا نے بہت اہم مقام حاصل کر لیا ہے۔

گندھارا فن جس پر کہ ہندوستانی، ایرانی  فن، یونانی اور رومن فنکاروں کا بہت اثر تھا پہلی صدی عیسویں میں پروان چڑھا۔ اس فن کا مقصد بدھ مت کی تعلیمات کا پر چار کرنا تھا۔ جس کو بتوں کی شکل میں مختلف اشیاء سے بنایا گیا۔ ان بتوں کو خانقاہوں اور سٹوپا میں رکھا جاتا تھا۔ یہ سٹوپے گندھارا میں ہزاروں کی تعداد میں بنائے گئے ۔( ان میں چند اب بھی سوات میں موجود ہیں)۔ان میں گوتم بدھ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجا گر کیا گیا ۔

ان کے مختلف نمونے جو کہ تخت بھائی ، سری بہلول( مردان) اور شاہ جی کی ڈھیری ( پشاور ) سے حاصل کیے گئے  پشاور میوزیم میں رکھے گئے ہیں۔ اگر ایک طرف پاکستان کے شمال  مغربی علاقوں میں گندھارا تہذیب پروان چڑھی تو دوسری طرف پاکستان کے دوسرے علاقوں میں اور تہذیبیں روبہ ترقی  رہیں۔ جن میں زیادہ مشہور پنجاب کی ہڑپہ  اور سندھ کی موہنجو داڑو کی تہذیبیں ہیں۔



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160