تعلیم نسواں : ملکی ترقی کے لیے نہایت اہم

Posted on at


تعلیم کسی بھی قوم کے ہر فرد کا بنیادی حق ہے۔ پھر وہ چاہے مرد ہو یا عورت۔ آج پوری دنیا میں عورتوں کے حقوق پر باتیں کی جا رہی ہیں اور ان کے حقوق کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں بھی جاری ہیں لیکن اگر ہم پاکستان کے حوالے سے بات کریں اور 64 سالہ پاکستانی تاریخ کا مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں خواتین کا کردار حالیہ کچھ برسوں میں تھوڑا ہی بہتر ہوا ہے۔



پاکستان میں خواتین کی شرح خواندگی کا تناسب صرف 46 فیصد ہے جو کہ تمام مملک سے نہایت کم ہے جبکہ سکول چھوڑنے والی طالبات کی شرح 50 فیصد ہے جس کی زیادہ تر وجہ ایک خاندان پر 6 سے 11 زندگیوں کا بوجھ ہے اور ایسی صورت حال میں لڑکیوں کی تعلیم کو یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔



ہمارے ہاں آج بھی لڑکی ، ایک عورت کے کردار کو صرف بیوی، ماں اور بہن کے خانوں میں بانٹ دیا جاتا ہے۔ اگر ہم بحیثیت ایک عورت کے بارے میں بات کریں تو ہم بیوی، ماں اور بہن کے کردار میں بٹ کر بہت خوش اور مطمئن ہیں۔ ہمارے سائبان ہماری سلامتی کی وجہ ہیں لیکن اس سب کے باوجود ایک عورت کا وجود کہیں گم ہو گیا ہے اور اس وجود کا اندازہ ہمیں صرف تب ہوتا ہےجب ہمیں اپنوں کے غیر ہوتے رویے برداشت کرنے پڑتے ہیں اور دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے پڑتے ہیں۔



اگر آپ تعلیم یافتہ اور باشعور ہوتیں تو کیا تب بھی آپ کے ساتھ یہی سب کچھ ہوتا؟ اگر آج اور کل کی عورت میں مقابلہ کریں تو کیا کوئی فرق نظر نہیں آتا؟  




About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160