بال رنگیں مگر اپنی شخصیت کے مطابق

Posted on at


ایک زمانہ تھا کہ بڑی بوڑھیاں مہندی سے بال رنگا کرتی تھیں۔ اسکے بعد بالوں کو مستقل طور پر رنگنے کے لیئے پہلے خضاب اور کیمکل بازار میں آ گئے ہیں۔ تا ہم یہ بات اہمیت کی حامل ہے۔ کہ خضاب اور کیمیکلز بالوں کے لیئے زیادہ فائدہ مند نہیں۔ مہندی نہ صرف بہترین کنڈیشنز ہے بلکہ بالوں کی مظبوطی اور چمک کے لیئے بھی مہندی  بہت مفید اور آزمودہ نسخہ ہے۔ خواتین جو کیمیکلز وغیرہ سے بال رنگتی ہیں۔ انہیں بال رنگنے میں ہمیشہ احتیاط برتنی چاہیئے۔ اسکے لیئے بہتر ہے کہ اپنی جلد اور شخصیت دونوں کے مطابق رنگ اور میٹریل کا انتخاب کریں۔ حساس جلد والی خواتین کو کیمیکلز کا استعمال زیادی احتیاط سے کرنا چاہیئے۔ بالوں میں کلر ایک ماہ تک رہتا ہے۔ اسلیئے ایک ماہ کے بعد دوبارہ کلر کروانا چاہیئے۔ مختلف ہیئر کلرز کے مختلف نمبرز ہوتے ہیں۔

آج کل خواتین میں بالوں میں دو یا دو سے زائد رنگوں کے استعمال کا فیشن عام ہے۔ اسکے علاوہ بالوں میں رنگین لہریں ڈالنے کے لیئے بھی ایک خاص قسم کا کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے۔ بالوں کے رنگنے کے لیئے یوں تو بے تحاشا کیمیکلز موجود ہے۔ لیکن ان میں سے اکثر کیمیکل صرف وقتی طور پر بالوں کو رنگتے ہیں۔ مستقل طور پر رنگنے والے کیمیکلز سے جب بال رنگے جاتے ہیں۔ تو بالوں پر رنگ مستقل طور پر چڑھ جاتا ہے۔ اور اس وقت تک نہیں نکلتا جب تک بالوں کو کا ٹا نہ جاۓ یا پھر بال لمبے نہ ہوں۔

مستقل طور پر بال رنگنے والے کیمیکلز تین قسم کے ہیں۔ (۱)سینھٹک کلر،(۲) معدنیاتی اجزا والے رنگ،(۳) نباتاتی اجزا والے رنگ۔

بالوں کو مستقل رنگنے کا ایک طریقہ سینتھٹک کلر ہے۔ اس میں عموماً دو مرکبات استعمال کیئے جاتے ہیں۔ ایک تو بال رنگنے کا مرکب اور دوسرا ہائیڈروجن پر آکسائیڈ۔ ان دونوں کے ملانے کے بعد بالوں پر جو رنگ چڑھتا ہے اوہ اتنا پختہ ہوتا ہے کہ دھونے سے بھی نہیں نکلتا۔

 



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160