اسلامی اُخوت

Posted on at


اُخوت کے معنی بھائی چارے کے ہیں اُخوت کا رشتہ تمام مسلمانوں کے درمیان قائم ہوتا ہے کوئی مسلمان دنیا کے کسی بھی کونے میں آباد ہو اور اس کا تعلق کسی بھی نسل،رنگ یا قبیلے سے منسلک ہو اور وہ کوئی بھی زبان بولتا ہو وہ دوسرے مسلمانوں سے اُخوت اور بھائی چارے کا رشتہ رکھتا ہے اسلامی اُخوت ایسی نعمت ہے جسے دنیا کی تمام دولت خرچ کر کے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا مگر اسلام کی بدولت اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کواس سے نواز رکھا ہے اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے (ترجمہ)اور ان کے دلوں میں اُلفت



پیدا کردی۔


اگر تم خرچ کر دیتے جو زمین میں ہے تو اُن کے دلوں میں اُلفت پیدا نہ کر سکتے لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کے درمیان محبت پیدا کر دی بے شک وہ غالب حکمت والا ہے (سورۃ الانفال۔8آیت نمبر 63) اُخوت کے رشتے نے مسلمانوں میں اتحاد پیدا کیا اُخوت اُمت مسلمہ میں اتحاد ملی اور اتفاق کی علامت ہے اسلامی اُخوت مسلمانوں کے درمیان ایثار اور قربانی کا جزبہ اُجاگر کرتی ہے رشتہ اُخوت سے ایک دوسرے کی خیر خواہی کا جزبہ پیدا ہوتا



ہے اور رشتہ اُخوت سے دوسرے مسلمانوں کی عزت اور تکریم ہوتی ہے۔


خطبہ حجتہ الوداع کے موقع پر رسول اللہﷺ نے رشتہ اُخوت کے متعلق بتایا اے لوگوں میری بات سنو اور جان لو ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے کسی شخص کے لیے اپنے بھائی کا مال کھانا جائز نہیں جب تک کے وہ اپنی مرضی سے نہ دے ایک دوسرے سے حُسن سلوک کرو ایک مسلمان دوسرے مسلمان بھائی کے دُکھ سُکھ میں شریک ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ہمدردی کرتا ہے جس سے باہمی محبت میں اضافہ ہوتا ہے اُخوت کا رشتہ دین اسلام کی بنیاد پر ہوتا ہے  دنیا کا ہر مسلمان اُخوت کے رشتے میں شامل ہے مسلمان کے باہمی رشتے کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مسلمان آپس میں ایک عمارت کی طرح ہیں جس کا ایک حسہ دوسرے کو



مضبوط کرتا ہے



About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160