قانون کا احترام

Posted on at


قانون ان قاعدوں اور ضابطوں کو کہتے ہیں۔ جو کسی بھی معاشرے کے قیام و ترقی کیلئے بنائے جاتے ہیں۔ اور کسی بھی فرق کے بغیر معاشرے کے ھر فرد پر عا ئد ھوں۔


قانون دو طرح کے ھوتے ھیں۔ اللہ کا بنایا ھوا قانون جس کا مجموعہ اسلام ھے۔ اور ھر مسلمان پر اس کی پابندی ضروری بلکہ فرض ھے۔ دوسرا انسان کا بنایا ھوا قانون یہ انسان کی فلاح اور بہتری کے لئے ھوتا ھے۔ جیسے ٹریفک کے قوانین اگر ھم ٹریفک کے قوانین پر عمل کریں گے تو بہت سے حادثوں سے بچ سکتے ھیں۔ اسلام ھمیں قانون کی پابندی کا حکم دیتا ھے۔ اور اسلام کی تاریخ میں ھمیں قانون کی پابندی کی بہت سی میثالیں ملتی ھیں۔ اسلام ھمیں ایسا عادلانہ نظام دیتا ھے۔ جس میں ھر شخص کو برابری کا درجہ دیا ھے۔ قانون کی پابندی نہ کرنے والے کے خلاف باخوف و خطر قانون کا دروازہ کھٹکٹایا جاسکتا ھے۔ اسلامی تاریخ کا ایک واقع خاندان بنی مخزوم کی فاطمہ نامی عورت نے چوری کی اور اسکی سفارش کے لئے ایک صحابی رسولﷺ کے پاس آئے آنحضرتﷺ بہت ناراض ھوئے اور کہا کہ اگر میری بیٹی بھی چوری کرتی تو میں اللہ کی قسم اس کے بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔ اگر قانون کا احترام نہ کیا جائے تو معاشرے میں ظلم، بے رحمی اور معاشرے کا امن و امان تباہ ھوجاتا ھے۔ معاشرے میں نفرت اور بیزاری پیداھوجاتی ھے۔


 ایک دفعہ حضرت علیؓ کی زریں گم ہو گیئں۔ ایک یہودی کے پاس سے ملیں۔ خود خلیفہ ہونے کے باوجود آپؓ اسے قاضی کے پاس لے گئے وہاں عدالت میں ان کے بیٹےاور غلام نےآپؓ کے حق میں گواہی دی۔ دونوں سے آپؓکا قریبی تعلق ہونے کی وجہ سے قاضی نے گواہی قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اور فیصلہ یہودی کے حق میں کردیا۔ قانون احترام میں آپؓ کچھ نہ بولے۔ قانون احترام کی اس مثال نے یہودی کو اتنا متاثر کیا کہ وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا۔ ایک مسلمان ہونےکی حیثیت سے ہم پر دوگنی پابندی عائد ہوتی ہے۔ کہ ہم قانون کا احترام کریں۔ کیونکہ ہم اس بات  پر یقین رکھتے ہیں۔ کہ ہمارا اللہ ہمیں دیکھ رہا ہے۔ اگر ہم قانون کی پابندی نہیں کریں گےتواس میں بچ بھی جائیں تو آخرت میں اُس کی پکڑ سے نہیں بچ سکتے۔   



 



160