تلاش گمشدہ

Posted on at


    پاکستان ایک عجیب ملک ہے۔یہاں قانون نا فذ کرنے والے بے شمار ادارے ہیں۔جو قومی خزانے کا ایک بہت بڑا حصہ ہڑپ کر لیتے ہیں۔ اور ڈکار تک نہیں لیتے۔ اسکے باوجود نہ تو یہاں کوئی مجرم پکڑا جاتا ہے اور نہ سزا پاتا ہے۔ سزا تو پکڑے جانے کے بعد ہی ملتی ہے۔ البتہ بعض افراد کو غیر حاضری میں بھی سزا دی جاتی ہے۔ لیکن یہ محض دل خوش کرنے کے لیئے ایک خانہ پری ہوتی ہے

 کیونکہ مجرم گمشدہ ہی رہتا ہے۔ اوگرا کے سابق چیئر مین توقیر صادق کافی عرصہ سے مفرور ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے انہوں نے سلیمانی ٹوپی پہن رکھی ہے۔ جس کی برکت سے وہ موجود تو ہے لیکن کسی کو نظر نہیں آتے۔ توقیر صادق صاحب پر دو چار لاکھ نہیں ۸۳ ارب روپے ہضم کرنے کا الزام ہے۔ ان کے ہاضمے کو داد دینا پڑتی ہے۔ کہ اتنی بڑی رقم وہ ہضم کر گئے۔اور اب روپوش ہیں۔ سپریم کورٹکے حکم کے باوجود ہماری پولیس اور خفیہ ایجنسیاں ان کا سراغ لگانے میں ناکام ہیں۔

 پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ وہ لاہور کے گورنر ہاؤس میں بھی روپوش رہے۔ کہا جاتا ہے کہ ان کو بہت بڑے بڑے با اثر لوگوں نے میزبانی کا شرف بخشا نیز اس سلسلے میں بہت سے پردہ نشینوں کے نام آتے ہیں۔



About the author

160