"نور اے خدا"

Posted on at


 

اجنبی مور ہے

خوف ہراور  ہے  

ہر نظر پے دوحہ چھا گیا

پل بھر میں جانے کیا کھو گیا

آسمان زرد ہے آہیں بھی سرد ہے

تن سے سایہ جدا ہو گیا

پل بھر میں جانے کیا کھو گیا

سانس روک سی گئی

جسم چہل سا گیا

ٹوٹے خوابوں کے منظر پے تیرا جہاں چل دیا

نور اے خدا تو کہا چھپا ہے ہمیں یہ بتا

نور اے خدا یوں نہ ہم سے نظریں پھرا

 

نظر کرم فرما ہی دے

دین و دھرم جگا ہے دے

جلتی ہوئی تنہائیاں

روٹھی ہوئی پرچائیاں

کیسی اوڑی یہ ہوا

چھایا یہ کیسا سما

روح جم سی گیئی

وقت تھم سا گیا

ٹوٹے خوابوں کے منظر پے تیرا جہاں چل دیا

نور اے خدا

 

 

اجڑے سے لمحوں کو آس  تیری

زخمی دلوں کو ہے پیاس تیری

ہر درکن کو تلاش تیری

تیرا ملتا نہیں ہے پتا

ساری آنکیں خود سے سوال کرے

تھمنے کی چیخ بحال کری

بہتا لہو فریاد کرے

تیرا مٹاتا چلا ہے نشان

 

روح جم سی گیئی

وقت تھم سا گیا

ٹوٹے خوابوں کے منظرپے  تیرا جہاں چل دیا

نور اے خدا نور اے خدا تو کہا چھپا ہے ہمیں یہ بتا

نور اے خدا نور اے خدا یوں نہ ہم سے نظریں پھرا

نور اے خدا نور اے خدا آج کل کو کہا ہے یہ پتا

نور اے خدا نور اے خدا آج کل کو کہا ہے یہ پتا

 

 

 



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160