پتنگ بازی کے نقصانات اور آج کل کے بچے

Posted on at


جب میں چھوٹا سا تھا تو میرے ابو میرے لئے اچھی اچھی پتنگیں اور اچھے اچھے دھاگے خرید کر لاتے تہے اور مجھے پتنگ بازی کا طریقہ سکھاتے تھے اور جب ایک پتنگ ٹوٹ جاتی تو دوسری لے اتے تھے اور ہمیشہ میری مدد کیا کرتے تھے پتنگ اڑانے میں اور کبھی کبھی  
 تو پتنگ اڑانے والا دھاگہ بھی ہم خود بناتے تھے اور جب کوئی اور پتنگ نظر اتی تو اس سے پیچھا لگاتے اور اکثر اوقات اپنی پتنگ ہی کٹ جاتی تھی 



اور اس کے بعد ایک دن ایسا آیا کہ میں نے ایک دن صبح پتنگ لی اور اڑانے چلا گیا گراؤنڈ میں اور میں پتنگ اڑا رہا تھا تو پتا ہی نہیں چلا اور ایک گندے نالے میں جا گرا اور اس نالے میں بڑے بڑے پتھر تھے ان پتھروں پر میرا سر جا لگا اور مجھے گیارہ ٹانکے ایے تہے اس کے بعد میرے ابو نے پابندی لگا دی اور میں نے اس کے بعد کبھی بھی پتنگ اڑانے کا نام تک نہیں لیا  


اس کے علاوہ اور بھی بوہت ہی نقصان ہیں یہ تو میں نے اپنا بتایا اس کے علاوہ آپ دیکھ لیں کہ جو لوگ پتنگ بازی کا دھاگا بناتے ہیں وو اس میں کانچ کا استمعال بھی کرتے ہیں اور اگر کانچ کا ایک ٹوکرا بھی ان کو لگ جاتا ہے تو خون بہنے کے ساتھ ساتھ وو کینسر کے مریض بھی بن سکتے ہیں اور اپنی زندگی سے بھی ہاتھ دھو سکتے ہیں اور جو پتنگ بازی کا سب سے بڑا نقصان ہے وو یہ ہے کہ جب آپ پتنگ اڑاتے ہیں تو پتنگ اڑانے کے لئے ایک کیمی کل استمال کیا جاتا ہے جو کہ اگر بجلی کی تاروں کے ساتھ ٹکر جائے تو کرنٹ لگتا ہے اس سے بھی کئی بچے اور نوجوان اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں  اس کے علاوہ اگر کوئی راستے میں پتنگ اڑا رہا ہو تو اگر کوئی سائیکل پر یا پیدل جا رہا ہے تو دھاگے کے ساتھ اس کی گردن بھی کٹ سکتی ہے اور اگر آپ پتنگ اڑا رہے ہیں تو اتنے جوش میں ہوتے ہیں کہ کسی چیز کا خیال تک نہیں رہتا اور اگر چھت پر چڑ کر پتنگ اڑا رہے ہیں تو یہ تک خیال نہیں رہتا کہ یہ چھت ہے یا میدان اور اسی مزے میں جب آپ نیچے گرتے ہیں ٹیب جا کر پتا چلتا ہے کہ چھت ہے اور آپ کے گھر والے پریشان اداس ہو جاتے ہیں اور ہسپتال کے چکر لگاتے رہتے ہیں اسی لئے آج کل بہار کا موسم ہے اور پتنگیں بھی اسی موسم میں اڑا ی جاتی ہیں تو اسی لئے میں نے سوچا اس لہذ سے ہی کو


 احتیاطی تدبیر ہی آپ لوگوں کو بتا دوں تا کہ آپ بھی کسی مصیبت سے بچ سکیں سب سے پہلے تو یہ کہ آپ جب بھی پتنگ اڑاتے ہیں دھان میں یہ رکھیں کہ کسی بھی خالی جگہ جہاں لوگوں کی تعداد بھی کم ہو اور گرنے کا خطرہ بھی نہ ہو اس کے بعد جب آپ پتنگ اڑاتے ہیں تو اپنا ذہین ادھر ادھر بھی رکھیں تاکہ کسی کو نقصان نہ ہو اور چھتوں پر اگر آپ چڑتے ہیں تو یہ ڈھان رہے کہ اور غور کریں کہ کہیں بجلی کی تاریں تو نہیں ہیں قریب اور اگر ہیں تو وو جگہ چھوڑ دیں اور کسی خالی میدان میں جا کر اڑانا شورح کر دیں کیوں کہ اگر بجلی کی تاروں سے آپ کا دھاگہ ٹکر گیا تو نہ صرف آپ کو نقصان ہوگا بلکہ اس پاس کے لوگوں کو بھی بوہت زیادہ نقصان ہوگا اس لئے اپنا خیال تو رکھنا ہی ہے ساتھ میں اپنے پڑوسی بھائیوں کا بھی خیال رکھیں اور اگر ممکن ہو تو چھوٹے بچوں کو اپنے ساتھ اس کام میں بلکل بھی شامل نہ کریں کیوں کہ بچے شرارتی ہوتے ہیں اس لئے انھیں شدید نقصان ہو سکتا ہے 



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160