آخرت کی تیاری

Posted on at


اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا اور اسے حکم دیا کہ وہ اس کے بھیجے ہوئے احکامات پر چلے اور ان کی پیروی کرے۔ انسان اس دینا میں رہتے ہوئے بے شمار گناہ کرتا ہے۔ انسان کو حکم ہوا کہ وہ اللہ کی عبادت کرے اور نماز ادا کرے اور پھر اپنی مغفرت کی دعا کرے۔ اور اپنے گناہوں کی معافی مانگے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کے لئے بے  شمار نعمتیں بھیجی ہیں۔ اس کی ضرورت کی ہرچیز اس دنیا میں پیدا کی۔ تا کہ انسان کو کوئی تکلیف نہ ہو۔ لیکن ان چیزوں کو حاصل کرنے کا زریعہ بتایا ہے۔ اور حکم دیا ہے کہ یہ چیزیں حلال طریقے سے محنت کرکے حاصل کرو۔ تاکہ تم اس چیز پرملکیت رکھ سکو۔


 اور اس طرح محنت کرو کہ کسی دوسرے انسان کو تمہاری وجہ  سے کوئی تکلیف نہ ہو۔ تم اپنا فائدہ سوچو اور دوسری طرف تمہاری وجہ سے دوسرے انسان کو نقصان ہوجائے۔ ایسی چیز انسان پر حرام ہے جو کسی دوسرے کو نقصان پہنچا کرحاصل کی گئی ہو۔ اور آخرت کے دن اس بارے میں پوچھا جائے گا۔ اور سزا بھی دی جائے گی۔ قرآن مجید میں اس طرح کی بے شمار نعمتیں موجود ہے۔ اور ہر گناہ والی بات قرآن مجید میں بڑی تفصیل سے بیان کی گئی ہے۔ اسی طرح یہ تمام باتیں قرآن مجید  میں بڑی تفصیل کے ساتھ جگہ جگہ بیان کی گئی ہیں۔


یہ تو اللہ پاک کا ہم پر بڑا احسان ہے۔ کہ اس پاک ذات نے ہمیں قبل از وقت اس آخرت کی جزاوسزا سے آگاہ فرما دیا تاکہ ہم اپنی خطاؤں کی معافی مانگ لیں اور آگے کےلئے اپنی اصلاح کریں۔ تاکہ ہم آخرت کے دن دوزخ کی آگ سے بچ جائیں۔ قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا سوال کیا جائے گااور ہم لوگ نماز ادا کرنے میں کوتاہی کرتے ہیں۔ اور ہمیں آخرت کے دن اپنے تمام اعمال کا حساب کتاب دینا ہوگا اس لئے اب سے ہی ہمیں اس قیامت کی تیاری کرلینی چاہیئے۔ اللہ نے فرمایا جو اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑا ہونے سے ڈرا اس کےلئے دو جنتیں ہیں۔ اور پھر ہم سے اللہ کی نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا۔ ہم نے اس دنیا میں رہ کر رزق کیسے کمایا ،اور اپنی جوانی کیسے گزاری؟ ان سب باتوں کے بارے میں پوچھا جائے گا۔



160