پولیو کے خاتمہ کے لئے بل گیٹس کی خدمات

Posted on at



دنیا سے تقریباً پولیو کی بیماری ختم ہو گئی ہے سوائے دنیا کے چند ممالک کے ، اور بدقسمتی سے ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔  پولیو کی بیماری کے امکانات اور نشاندہی ان علاقوں میں پائی گئی جہاں سورش ہے اور حکومتی فورس ان علاقوں میں آپریشن میں مصروف ہے۔  چونکہ حکومتی پولیو ٹیمیں  ان علاقوں کے بچوں کو ویکسینیشن کے لئے تو گائے با گائے جاتی رہی ہے اور ان کے تحفظ کے لئے محافظین بھی روانہ کئے گئے اس کے باوجود اس علاقوں میں جانے والی ٹیمیں اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھی۔  یہ حقیقت ہے یہ شکیل آفریدی کی وجہ سے سب کچھ ہو رہا ہے جس نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے گھر سے ویکسینیشن کے بہانے بچوں کا خون لے کر ڈی این اے ٹیسٹ کی تصدیق سے اس کے خلاف امریکی فوجی آپریشن میں معاونت کی۔  اور آج ہمارا بہت بڑا علاقہ بچوں کی بنیادی ویکسینیشن سے مرحوم ہو گیا ہے اور لاکھوں بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔



مائکروسافٹ کا بانی بل گیٹس جن کا شمار دنیا کے ارب پتی لوگوں میں ہے اپنی آمدن کا بیشتر حصہ خیراتی اداروں کے لئے وقف کر دیا ہے ۔  وہ دنیا میں پولیو جیسی خطرناک بیماری سے بچوں کو آزاد کروانا چاہتے ہیں۔  ان کا خیراتی ادارہ اپنی پولیو ویکسین لے کر عالمی ادارہ صحت کی مدد  کے ذریعے دنیا میں پولیوذدہ ممالک تک پہنچاتے ہیں۔ اس سلسلے میں بل گیٹس نے پاکستان کا دورہ بھی کیا



اور ارباب آختیار سے صرف ایک ہی درخواست کی کہ پولیو ورکز کو تحفظ دیا جائے۔ جب بل گیٹس نے پولیو کے خلاف جہاد شروع کیا اس وقت پولیو کی بیماری دنیا میں تقریباً 127 ممالک میں تھی ، آج اس عظیم خیراتی ادارے جس کی سرپرستی خود بل گیٹس کر رہے ہیں کی وجہ سے یہ بیماری صرف چند ممالک تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔  بل گیٹس اپنی کوششوں سے دنیا کو پولیو فری بنانا چائتے ہیں اور یہ ان کا خواب  ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔نہ صرف دنیا سے اس بیماری کا خاتمہ ہو گا بلکہ ہمارا ملک بھی اس مہلک مرض سے پاک ہو گا۔




160