فضول خرچی- حصّہ اول

Posted on at


آج میں جس موضوع کو آپ سے شیر کرنے جا رہا ہوں وہ ہے فضول خرچی. یہ ایک انتہائی توجہ طلب پہلو ہے. ہمارے معاشرے میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو بہت فضول خرچ ہیں اور یہ ان کی عادت بن گئی ہوتی ہے. اگر ہمارے روز مرہ کے گھریلو اخراجات ہماری آمدنی سے بڑھ جاییں تو یہ ہمارے لئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اور ہمیں چاہے کہ فورا سے پہلے اپنے اخراجات کو اپنے کنٹرول میں کریں اور لازمی اپنی خرچ لسٹ کو دوبارہ سے دیکھنا ہو گا کہ زیادہ خرچ کہاں ہوا.



بہت سی خواتین جب شاپنگ کرنے جاتی ہیں تو وہ بہت سی غیر ضروری چیزیں خرید لیتی ہیں. اس کی بہت سی وجہ ہو سکتی ہیں جن میں سب سے اہم اگر خواتین یا لڑکیاں اپنی دوستوں کے ساتھ چلی جاییں تو وہ ان کی دیکھا دیکھی وہ چیزیں بھی خریدتی جاتی ہیں جن کی انھیں مستقبل میں بھی قطعا کوئی نہیں ہوتی چاہے ان کی دوست نے ضرورت کے تحت ہی خریدی ہوں.



کچھ خواتین کو کوکنگ سے سخت نفرت ہوتی ہے یا وہ کام چور ہوتی ہیں یا انھیں شروع سے کھانا بنانا ہی نہیں آتا جس کے باعث وہ گھر میں کھانا نہیں بناتیں اور باہر سے بیچارے شوہر کو کھانا لانے کو کہتی ہیں. ایک تو باہر کے کھانے کا گھر کے کھانے سے مقابلہ نہیں یعنی وہ غیر معیاری ہوتا ہے دوسرا وہ کافی مہنگا بھی ہوتا ہے. اگر آپ واقعی اپنا بجٹ کنٹرول کرنا چاھتے ہیں تو اپ کو سب سے پہلے ہوٹلنگ بند کرنی پڑے گی.



بڑے افسوس کے ساتھ یہ بات کہنی پڑے گی کہ باہر سے کھانا کھانا آج کل ایک فیشن بن گیا ہے اور لوگ گھر میں کھانے کے بجاے باہر سے کھانا کھانے پر فخر محسوس کرتے ہیں. ہمیں لازمی یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہے کہ باہر کا کھانا ہماری صحت کے لئے سخت نقصاندہ ہے.



ہم اگر بجلی کی بات کریں تو گھر میں لائٹس، پنکھے اور دیگر بجلی کے آلات صرف ضرورت کے وقت ان کریں. استعمال کے بعد اف کر دیں. خواتین کو چاہے کہ وہ کپڑے استرے ایک ہی وقت میں کر لیں. وقفے وقفے سے استری ان کرنے سے زیادہ بجلی لگتی ہے اور مہینے کا بل زیادہ اے گا.




About the author

jawad-annex

heeyyyy em jawad ali.... ummm doing software engineering.... muh interest in playing games, blogging, seo, webdeveloping and blaa blaaa blaaaaa :p

Subscribe 0
160