تقدیر

Posted on at


تقدیر کا مطلب یہ ہے .کہ وہ فیصلے جو الله نے انسان کے لئے کیے ہو اس کو تقدیر کہتے ہے .
جو کچھ زندگی میں واقعیہ ہوتا ہے اس سے تقدیر کہتے ہے .تقدیر پر ایمان کا حصہ ہے .اور یہ
ہمارا یقین ہے کہ ہر ایک چیز جو رونما ہوتی ہے .سب اللہ کی مرضی پر اور ان سب کا پتہ الله
کو ہوتا ہے کہ اب کیا وقیعہ ہو گا ان سب کا اللہ کی پیدا کردہ چیزیں ہے چاہیے ،اچھا ہو یا برا ہو ،
یہ انتحاب انسان کو دیا ہے ،کہ آپ اس میں کونسا منتحب کرتے ہو

 

.

ہر وہ چیز جو انسان کے ساتھ وقیعہ ہوتا ہے خوشی ہو یا غم تقدیر کہلاتی ہے .ایک آدمی ہے جو پکا
ارادہ کرے کہ میں یہ کام کروں گا اور اس کام میں وہ کامیاب ہو جائے یہ تقدیر کا یقین ہے کہ یہ سب
الله کی مرضی سے ہوا ہے ایک آدمی جو ایک کام کا پکا اردہ کر تو لیتا ہے مگر وہ کام نہیں ہوتا اب
اس میں انسان کی تقدیر تو شامل ہے مگر اللہ کی مرضی نہیں

 

،

تقدیر وہ ہے جو آپ کے قسمت میں لکھا ہو آپ کے دل کی آواز اور آپ کی دماغ کی سوچ سے ہوں  
تقدیر کہلاتی ہے .تقدیر جو لکھا ہو وہی سب کچھ ہوتا ہے اس کو کوئی طاقت تبدل نہیں کر سکتی لکین
یہ بات ضرور ہے کے دعا سے ہر ایک کام ہوسکتا ہے .علامہ اقبال فرماتے ہے

                                    

                                 ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا
                                   وہ کونسا عقدہ ہے جو حل ہو نہیں سکتا

 صرف جمعہ کے دن اگر صدقے دل سے دعا کی جائے تو انسان کی تقدیر بدل سکتی ہے لکین
لوگ اپنے تقدیر سے بہت تنگ ہوتے ہیں .
اپنے تقدیر پر روتے ہیں ،بحض لوگ بیماری سے ،بحض لوگ اولاد سے ،بحض لوگ اپنوں سے ،
بحض لوگ بروزگاری سے ،بحض لوگ غریبی سے ،بحض لوگ نشوں سے ،اور ہر انسان اپنے قسمت
پر روتے ہیں

 

.


Writer:jamshed annax



About the author

jamshedannax

I'm Jamshed the Boiler Engineer. Interested In Article writing there I joined Film Annex to explore my knowledge and ideas.

Subscribe 0
160