اخلاقیات

Posted on at


اللہ تعالی نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے کہ  : "مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں ، لہذا اپنے بھائیوں کے درمیان تعلقات کو درست کرو اور اللہ سے ڈرو۔ امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا۔"

(الحجرات)۔

حضرت جریر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ رسولﷺ نے مجھ سے تین باتوں پر بیت لی تھی "ایک تو یہ کہ نمازقائم کروں گا، دوسرا یہ کہ زکوۃٰ دیتا رہوں گا اور تیسرا یہ کہ ہر مسلمان کا خیر خواہ رہوں گا۔                              "                                       

 

خیرخواہی یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کو اچھائی کی تلقین کریں۔ ذرا ذرا سی بات پر آپس میں نہ جھگڑیں۔ دوسروں کی اُن کے پیٹھ کے پیچھے برائی نہ کریں۔ کسی کا مذاق نہ اُڑائیں اور کسی کو رسوا نہ  کریں۔ کوئی آدمی مشورہ   طلب کرے تواُسے اچھا مشورہ دیں۔زبان پر وہی کچھ لایں جو تمھارے دل میں ہو۔ ہمارے حضور پاک ﷺنے ارشاد فرمایا ہے کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ۔ وہ اسکو بربادی سے بچاتا ہے اور  پیچھے سی اس کی حفاظت کرتا ہے۔ آجکل ہم دیکھتے ہیں کہ آدمیوں یا گروں کے درمیان کسی مسلے پر اختلاف پیدا ہو جائے  یا کوئی رنجش ابھر آئے کچھ لوگ  ان  دو آدمیو ں کو قریب کے بجائے  ان کو دور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔دونوں کے پاس پونچتے ہیں اور دونوں کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں ۔ اورا س  طرح کی باتیں کرتے ہیں مگر پیٹھ  پیچھے عیب گننا شروع کر دیتے ہیں ۔

                                         

ایک صحابی حضرت عبد اللہ بن عمر کے پوتے محمد بن زید کہتے ہیں کہ  کچھ لوگ میرے دادا کے پاس آئے انھوں نے کہا: "بادشاہ کی مجلس میں ہم کچھ کہتے ہیں اور وہاں  سے ہٹتے ہیں تو  کچھ اور کہتے ہیں ۔ ہم لوگ نبیﷺ کے عہد میں اسے منافقت کہتے ہیں۔"منافقت کے معنی ہیں کہ دومہوں والی سرنگ  مطلب زبان پر کچھ اور دل میں کچھ۔

حضوؐر نے دو چہرے رکھنے والے کو بدتریں آدمی کہا ہےاور فرمایا ہے کہ تم قیامت کے دن بدترین آدمی اس کو پاو گے جو دنیا میں دو چہرے رکھتا تھا۔ کچھ لوگوں کے ساتھ ایک چہرے کے ساتھ ملتا تھا اور دوسرے لوگوں سے دوسرے کے ساتھ" آپؐ نے ایک اور جگہ یہ بھی فرمایا  کہ جو شخص دو رخاپن اختیار کرے گا تو  قیامت کے دن اس کے منہ میں آگ کی دو زبانیں ہوں گی۔"

                                     

ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اللہ کے اطاعت گزار بندے بنیں اور پیارے نبی ؐ کے بتائے ہوے طریقے کے مطابق زندگی گزاریں ۔ حضرت انس فراتے ہیں کہ مجھ سے حضور پاکؐ نے فرمایا کہ اے میرے  پیارے بیٹے! اگر تو اس طرح زندگی گزار سکے کہ تیے دل میں کسی کے لیے بد خواہی نہ ہو تو ایسی ہی زندگی بسر کر۔" پھر فرمایا یہی میرا طریقہ ہے اور جس نے میرے طریقے سے محبت کی تو بلاشبہ اس نی مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ رہے گا۔                                            



About the author

haider-ali-7542

Student of BS Chemistry.

Subscribe 0
160