پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات

Posted on at


                           

ترکی پاکستان کا قابل اعتماد دوست ہے اور ایک مسلمان ملک ہے۔ جس کے ساتھ پاکستان کے ہمیشہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں۔ بیسویں صدی میں ترکی میں خلافت عثمانیہ کے زوال ہو گیا۔ اس کی چند وجوہات تھیں ۔ اس طرح برطانیہ اور اس کے اتحادیوں نے ترکی کو بہت نقصان پہنچایا اس پر ہندوستان کے مسلمان سرآپا احتجاج بن گئے۔ ترکی کی سالمیت و آزادی کی تحریک کا تمام تر محور اس وقت برصغر کی سیاست تھی۔ اور اس تحریک کے خالق دو بھائی مولانا محمد علی اور مولانا شوکت علی جوہر تھے۔اور اس تحریک کو تحریک خلافت کا نام دیا گیا۔

                             

تقسیم ہند کے ساتھ ہی ترکی کی حکومت نے پاکستان کو تسلیم کر لیا۔ اور نومبر 1953 کو پاکستان کے صدر نے ترکی کا دور ہ کیا۔ اس کے بعد دونوں ممالک میں ایک خوشگوار دور کا آغاز ہوا۔اسی طرح 1954 میں پاکستان اور ترکی کے درمیان معاشی، ثقافتی اور دفاعی امور پر تعاون اور اشتراک کا معاہدا طے پایا۔اسی طرح 1955 میں پاکستان ترکی،ایرن اور عراق نے معاہدہ بغداد پر دستخط کیے کچھ عرصےبعد عرق نے اس معادے سے علیحدگی اختیار کر لی۔ اور اس کے بعد اس معادے کا نام سینٹو رکھا گیا۔ اور اس کا دارلحکومت ترکی میں رکھا گیا۔ اس کے بعد پاکستان بھی اس معاہدے سے الگ ہو گیا۔

                               

1946 میں پاکستان ،ایران اور ترکی کے درمیان اقتصادی، فنی،اور ساہنسی میدانوں میں تعاون اور اشترک کے معادے پر دستخط کیے۔ اور معاہدے کا نام معاہدہ استمبول رکھا گیا۔اور اس کے ساتھ ہی ایک اقتصادی تنظیم قائم کی گی جس کا نام 'آر سی ڈی' رکھا گیا۔

                         

1965 اور 1971 کی پاک بھارت جنگ میں ترکی نے پاکستان کا بہت ساتھ دیا،اور اپنے وسائل پاکستان کے لیے وقف کر دیے۔اسی طرح نومبر1975 میں پاکستان کے صدر نے ترکہی کا دورہ کیا۔اور بہت سے معاہدوں پر دستخط کیے۔جس میں اور زرعی ،فنی ، اور صنعتی اور اقتصادی امور شامل تھے۔

                       

اسی طرح 1981 میں صدر پاکستان نےترکی کا دورہ کیا جس سے دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ ملا۔ اور اسی طرح 1948 کو ترک وزیر اعظم نے پاکستان کا دورا کیا،اور پاکستان اور ترکی کے درمیان صنعتی و تجارتی میدانوں کئی معاہدں پر دستخط کیے۔ 2013 میں نوازشریف کے وزیر اعظم بننے ر ترک وزیر اعظم نے بیت خوشی کا اظہار کیا،اور 'میٹرو بس سروس 'کا تحفہ بھی دیا۔

                    



About the author

haider-ali-7542

Student of BS Chemistry.

Subscribe 0
160